Latest News

چین کی بحریہ بنی مزید خطرناک: تیسرا سمندری جہاز'' فوجیان'' لانچ، ہندوستان -امریکہ کی بڑھی تشویش

چین کی بحریہ بنی مزید خطرناک: تیسرا سمندری جہاز'' فوجیان'' لانچ، ہندوستان -امریکہ کی بڑھی تشویش

انٹرنیشنل ڈیسک: ایشیا کی سمندری طاقت کے توازن میں بڑی تبدیلی ہونے والی ہے۔ چین نے اعلان کر دیا ہے کہ اس کا تیسرا اور اب تک کا سب سے طاقتور طیارہ بردار بحری جہاز  فوجیان (Type-003) اب سروس میں شامل ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ یہ قدم نہ صرف امریکہ کے سامنے اس کی عسکری طاقت کو چیلنج دے گا، بلکہ ہند و بحرالکاہل اور ایشیا پیسیفک خطے میں بھارت سمیت پڑوسی ممالک کے لیے بھی تشویش میں اضافہ کرے گا۔
 شنگھائی سے روانہ ہوا فوجیان
سوشل میڈیا تصاویر میں فوجیان کو شنگھائی کے جیانگنان شپ یارڈ سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ انجن چلتے ہی جہاز سے گھنا دھواں نکلتا دکھائی دیا۔ گزشتہ تین ماہ سے اس کی دیکھ بھال جاری تھی۔ اب یہ آزمائشوں کے بعد سیدھا بحریہ کے بیڑے میں شامل ہونے کی تیاری میں ہے۔  18 ستمبر 2025  کو چین پر جاپانی حملے کی برسی کے موقع پر اسے کمیشن کرنے کا امکان ہے۔ یکم اکتوبر 2025  کو قومی دن کے موقع پر بھی اس کا بحریہ میں باضابطہ استقبال ہو سکتا ہے۔
 کون سے طیارے تعینات ہوں گے؟

  •  J-35A اسٹیلتھ فائٹر
  •  J-15T فائٹر جیٹ
  •  J-15DT الیکٹرانک وار فیئر طیارہ
  •  KJ-600 وارننگ طیارہ
  •   مئی 2024 سے ان طیاروں کی مسلسل جانچ ہو رہی ہے۔

 سمندری قلعہ کیوں خاص ہے؟

  •  لمبائی: 320 میٹر، چوڑائی: 78 میٹر، ڈرافٹ: 11.5 میٹر
  •   3 الیکٹرو میگنیٹک کیٹاپلٹ، 2 ائیرکرافٹ لفٹ اور اریسٹنگ ڈیوائس
  •  چین کا پہلا سپر کیریئر جو مکمل طور پر ملکی ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے۔
  •   دنیا میں امریکہ کے **USS Gerald R. Ford** کے بعد یہ دوسرا کیریئر ہے جس میں الیکٹرو میگنیٹک کیٹاپلٹ سسٹم ہے۔

 ہندوستان  اور ایشیا پر اثر
چین کے پاس پہلے سے دو کیریئر موجود ہیں:  لیاؤننگ اور  شیڈونگ ۔  فوجیان کے شامل ہونے سے اس کی سمندری طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحرِ ہند میں چین کی موجودگی مزید جارحانہ ہو جائے گی۔ یہ  ہندوستان  اور ایشیا پیسیفک ممالک کے لیے ایک نئی تزویراتی چیلنج ہے۔



Comments


Scroll to Top