Latest News

جنوبی بحیرہ چین میں کشیدگی کے درمیان چین نے کیابحری طاقت میں اضافہ، تیسرے طیارہ بردار جہاز کا ٹیسٹ شروع

جنوبی بحیرہ چین میں کشیدگی کے درمیان چین نے کیابحری طاقت میں اضافہ، تیسرے طیارہ بردار جہاز کا ٹیسٹ شروع

بیجنگ: چین نے بدھ کو اپنے تیسرے طیارہ بردار بحری بیڑے 'فوجیان' کی پہلی سمندری آزمائش شروع کردی۔ 'فوجیان' کو سب سے جدید ملکی جنگی جہاز قرار دیا جا رہا ہے۔ بیجنگ نے متنازعہ جنوبی بحیرہ چین اور آبنائے تائیوان میں امریکہ کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے درمیان اپنی بحری طاقت میں اضافہ کرتے ہوئے اس جنگی جہاز کی آزمائش شروع کردی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے رپورٹ کیا کہ جنگی جہاز بدھ کی صبح شنگھائی جیانگنان شپ یارڈ سے سمندری آزمائشوں کے لیے روانہ ہوا۔
 ٹیسٹ کے دوران، طیارہ بردار بحری جہاز کی پروپلشن پاور اور برقی نظام کی یقینیت اور استحکام کو جانچا جائے گا۔ فوجیان کو  کو جون 2022 میں لانچ کیا گیا تھا، جس نے مورنگ ٹرائلز، آلات کی ایڈجسٹمنٹ اور دیگر مطلوبہ ٹیسٹ مکمل کیے تھے۔ جنگی جہاز نے سمندری آزمائشوں کے لیے درکار تکنیکی ضروریات کو بھی پورا کیا۔ ٹیسٹ سے پہلے، چین نے دریائے یانگسی کے منہ کے ارد گرد سمندری ٹریفک کنٹرول نافذ کر دیا ہے، جہاں جیانگ نان شپ یارڈ 'فوجی سرگرمیوں' کے لیے تعینات ہے۔ نیوز کے مطابق 9 مئی تک ٹریفک کنٹرول برقرار رہے گا۔ پچھلی سرکاری رپورٹس کے مطابق چین 2035 تک متنازعہ جنوبی بحیرہ چین اور آبنائے تائیوان میں پانچ سے چھ طیارہ بردار جہاز تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
بیجنگ بحیرہ جنوبی چین کے بیشتر حصے پر اپنے کنٹرول کا دعوی کرتا ہے جبکہ آبنائے تائیوان مین لینڈ چین کو تائیوان سے الگ کرتا ہے۔ یہی نہیں چین بحر ہند میں بھی اپنی طاقت بڑھا رہا ہے۔ اس وقت چینی بحریہ کو بحیرہ جنوبی چین میں امریکی حمایت یافتہ فلپائنی بحری جہازوں کے ساتھ تعطل کا سامنا ہے۔ فلپائن بحیرہ جنوبی چین کے دوسرے تھامس جزیرے پر اپنا دعوی جمانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ چین اس کی سخت مخالفت کر رہا ہے۔ چین جنوبی بحیرہ چین کے زیادہ تر حصے پر دعوی کرتا ہے۔ ساتھ ہی فلپائن، ملائیشیا، برونائی اور تائیوان چین کے اس دعوے کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top