National News

ایل اے سی کے پاس چین کی نئی سازش ! سرحد سے 100 کلو میٹر دور بنائے ایئر بیس شیلٹر، ہندوستان کی تشویش میں اضافہ

ایل اے سی کے پاس چین کی نئی سازش ! سرحد سے 100 کلو میٹر دور بنائے ایئر بیس شیلٹر، ہندوستان کی تشویش میں اضافہ

نیشنل ڈیسک: اروناچل پردیش کے توانگ سے تقریبا 100 کلومیٹر دور واقع چین کے لہونزے ایئربیس پر تیزی سے تعمیراتی کام جاری ہے۔ سیٹلائٹ تصاویر سے انکشاف ہوا ہے کہ اپریل 2025 سے اب تک یہاں 36 نئے مضبوط(محفوظ)  شیلٹر تعمیر کیے گئے ہیں، جو لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں۔ یہ قدم بیجنگ کی اس حکمتِ عملی کو ظاہر کرتا ہے جس کے تحت وہ حقیقی کنٹرول لائن(ایل اے سی)کے قریب اپنی فضائی طاقت کو مضبوط کر رہا ہے۔
چین کی تعیناتی صلاحیت میں اضافہ
لہونزے ایئربیس کی توسیع سے چین کی مشرقی خطے میں تعیناتی صلاحیت اور فوری ردِ عمل(کوِک  ری ایکشن)کی قوت میں اضافہ ہوگا۔ یہ ایئربیس اب  ہندوستانی  سرحدوں کے قریب فوجی طاقت کو مزید مضبوط کرنے کا ایک اہم مرکز بنتا جا رہا ہے۔ تِنگری، لہونزے اور بورانگ جیسے ایئربیس ایل اے سی سے 25 سے 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں، جو اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ اور لداخ میں  ہندوستانی  چوکیوں پر نگرانی اور کوریج کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک طور پر بنائے گئے ہیں۔
 ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیاں چوکس
 ہندوستان  سکیورٹی ایجنسیاں اس تعمیراتی سرگرمی پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، کیونکہ لہونزے ایئربیس کا بنیادی فوکس توانگ اور ہندوستان کی اگلی چوکیوں پر ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب  ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تنا ؤکم کرنے اور فوجی تعیناتی گھٹانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
گلوان جنگ کے بعد کشیدہ رہے تعلقات
 ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات 15 جون 2020 کو گلوان وادی میں ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد سے کافی کشیدہ ہو گئے تھے۔ اس جھڑپ میں دونوں ممالک کے فوجیوں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا، جس میں  ہندوستان  اور چین کے کئی فوجی شہید ہوئے تھے۔ 1962 کی  ہندوستان - چین جنگ کے بعد یہ سب سے خوفناک جھڑپ مانی جاتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top