انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں خیموں اور دیگر پناہ گاہوں پر بمباری کی۔ حملے میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے 124 کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ مقامی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ہفتے کی شام غزہ کے دیر البلاح میں ایک خیمے پر حملے میں چار افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔
اس سے قبل اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر کے علاقے صبرا میں خیموں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں طالب خاندان کے 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ متاثرہ عمر ابو القاس نے کہا کہ خاندان کے افراد کو بغیر کسی وارننگ کے قتل کیا گیا۔ اسی دوران غزہ کے علاقے طفہ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ رفح کے علاقے میں اسرائیلی بندوق برداروں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ یہ حملے غزہ کی جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے درمیان ہوئے ہیں، جس نے طبی سامان، خوراک اور دیگر ضروری سامان کو مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے۔
غزہ کے باشندوں کو شدید انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ بہت سے چیریٹی کچن بھی بند ہو چکے ہیں، جس سے لوگوں کو بھوک اور غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ ذیابیطس، کینسر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد ضروری ادویات کے بغیر جدوجہد کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا سکے۔ اسرائیل نے ان حملوں کا الزام حماس پر عائد کیا ہے تاہم عالمی برادری کی جانب سے اس تنازعے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔