لکھنؤ: حال ہی میں سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں پروموشن میں ریزرویشن پانا بنیادی حق نہیں ہے۔لہٰذا درج فہرست ذات و قبائل کو پروموشن میں ریزرویشن دینے کے لئے ریاستی حکومت پابند نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر حکومت کی خواہش پر منحصر ہے۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف گھمسان تیز ہو گیا ہے۔فیصلے کے خلاف بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے 23 فروری کو بھارت بند بلایا ہے۔ دراصل، سپریم کورٹ نے سرکاری نوکری میں پروموشن میں ریزرویشن دینے کے لئے حکومت کو حکم دینے سے انکار کر دیا ہے۔

پروموشن میں ریزرویشن بنیادی حق نہیں : سپریم کورٹ
جسٹس ناگیشور راؤ اور ہیمنت گپتا کی بینچ نے کہا تھا کہ پروموشن میں ریزرویشن بنیادی حق نہیں ہیں،لہٰذا سپریم کورٹ اور درج فہرست قبائل کو پروموشن میں ریزرویشن دینے کے لئے ریاستی حکومت پابند نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر حکومت کی خواہش پر منحصر ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی صاف کیا کہ سرکاری ملازمتوں میں تقرری میں ریزرویشن بھی بنیادی حق نہیں ہیں۔لہٰذا حکومت کو بنیادی حقوق کی طرح ریزرویشن دینے کے لئے پابند نہیں کیا جا سکتا ہے۔

فیصلے کے خلاف بھیم آرمی نے داخل کی نظر ثانی درخواست
سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ درج فہرست ذات و قبائل کو ریزرویشن دینے کے لئے آئین کے آرٹیکل 16 کی فراہمی ریاستی حکومتوں کو قابل بناتے ہیں اور یہ ریاستی حکومتوں کی صوابدید پر منحصر ہے۔ وہیں، سپریم کورٹ میں ریزرویشن پر فیصلے کے خلاف بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد اور شاہین باغ کے عباس نقوی نے نظر ثانی پٹیشن بھی داخل کی ہے۔

بی جے پی - آر ایس ایس کے ڈی این اے کو ریزرویشن چبھتاہے: راہل گاندھی
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو لے کر کانگرس نے بھی مودی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس مسئلے پر مودی حکومت پر برستے ہوئے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کے ڈی این اے کو ریزرویشن کو ریزرویشن چبھتا ہے ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کا نظریہ ریزرویشن کے خلاف ہے۔ وہ کسی نہ کسی طریقے سے ریزرویشن کو آئین سے نکالنا چاہتے ہیں۔ کانگرس لیڈر نے کہا کہ پہلے انہوں نے روی داس مندر توڑا، کیونکہ جو ایس سی-ایس ٹی کمیونٹی کے لوگ ہیں، ان کو یہ آگے نہیں بڑھنے دینا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی دلتوں، قبائل اور او بی سی کے تحفظات کے خیال کے ساتھ نہیں جی سکتے ہیں۔یہ ان کوپریشان کرتا ہے اور انہوں نے اسے مٹانے کی کوشش کی ہے۔