National News

برطانیہ کی جیلوں کے خوفناک حالات: اسلام پسند گروہ بے رحمی سے کر رہے حکمرانی! سرکاری نظام بے بس

برطانیہ کی جیلوں کے خوفناک حالات: اسلام پسند گروہ بے رحمی سے کر رہے حکمرانی! سرکاری نظام بے بس

لندن: برطانیہ کی جیلیں آہستہ آہستہ ریاست کے کنٹرول سے باہر ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، ملک کی کئی جیلوں کے اندر اسلام پسند گروہوں نے اپنا دباو قائم کر لیا ہے، جہاں قیدیوں کو تشدد، خوف اور دباو کے ذریعے گروہ کے ساتھ وفاداری دکھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ جیل کے حکام اور ملازمین کا کہنا ہے کہ حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ جو قیدی گروہوں کے سامنے جھکنے سےانکار کرتے ہیں، انہیں بے رحمانہ سزا بھگتنی پڑتی ہے۔ رپورٹس میں ابالے ہوئے تیل سے حملے، گھر میں بنے چاقو (شینک)، اور جعلی خودکشی واسٹ کے ذریعے دہشت پھیلانے جیسے واقعات کا ذکر ہے۔ کئی جیل ونگز میں انتظامی کنٹرول تقریباً ختم ہوتا جا رہا ہے۔


جیل کے معائنہ کاروں نے اپنی رپورٹ میں گندگی، مایوسی اور خوف کا ماحول بتایا ہے۔ کئی قیدیوں کو سزا کے طور پر نہیں بلکہ گروہوں سے بچانے کے لیے تنہائی (آئسولیشن) میں رکھا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال جیل نظام کی ناکامی کی نشاندہی کرتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ کچھ جیل گورنر گروہ کے اثر و رسوخ کو برداشت کر رہے ہیں، یہ مانتے ہوئے کہ اس سے بھیڑ بھاڑ اور منشیات سے لڑ رہی جیلوں میں ایک طرح کا "عارضی توازن" قائم رہتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی طویل مدت میں مزید خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، جب کوئی حکومت اپنی جیلوں کو موثر طریقے سے کنٹرول نہیں کر پاتی، تو یہ معاشرے کو ایک خطرناک پیغام دیتا ہے کہ طاقت اور خوف کس کے ہاتھ میں ہے۔ برطانیہ کی جیلوں کی یہ صورتحال نہ صرف داخلی سلامتی بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی سنگین وارننگ سمجھی جا رہی ہے۔



Comments


Scroll to Top