بیجنگ: چین کے چانگچن شہر میں ایک ہوٹل اس وقت خبروں کی زینت بن گیا، جب وہاں دو سال تک قیام کرنے والے ایک مہمان کے چیک آوٹ کے بعد کمرے کی حالت سامنے آئی تو دیکھ کر اسٹاف کے ارکان بے ہوش ہو گئے۔ ہوٹل کے ملازمین کے مطابق یہ کوئی عام کمرہ نہیں، بلکہ بایو ہیزرڈ جیسا بن چکا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، یہ شخص ایک انتہا پسند آن لائن گیمر تھا، جس نے مبینہ طور پر مسلسل دو سال تک کمرے سے باہر قدم نہیں رکھا۔ کئی ہوٹل ملازمین نے بتایا کہ انہیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ مہمان کیسا دکھتا ہے۔
فرش پر تین فٹ تک کچرے کا ڈھیر، ہر جگہ استعمال شدہ ٹوائلٹ پیپر، سڑا ہوا کھانا اور بدبو پھیلی ہوئی تھی۔ باتھروم مکمل طور پر کچرے سے بھرا ہوا تھا اور ٹوائلٹ گیلا ٹشو کے نیچے دب چکا تھا۔ گیمنگ کرسی اور دیگر سامان بھی کچرے کے ڈھیر میں کھو چکے تھے۔ ہوٹل انتظامیہ کے مطابق کمرے کی صفائی میں تین دن لگ گئے، لیکن اس کے باوجود اب وہاں مرمت کی ضرورت پڑے گی۔ حیران کن بات یہ بھی ہے کہ اتنا نقصان کرنے کے باوجود یہ مہمان ہوٹل کا تقریباً 300 پاونڈ (برطانوی کرنسی) کا بل اب تک ادا کیے بغیر چلا گیا۔ یہ واقعہ ایک بار پھر آن لائن گیمنگ کی لت اور اس سے جڑے ذہنی و سماجی مسائل پر سنگین سوال اٹھاتا ہے۔