ممبئی : بنگلہ دیش کے میمن سنگھ ضلع میں حال ہی میں 27 سالہ ہندو نوجوان دیپو چندر داس پر توہینِ مذہب کا الزام لگا کر ہجوم نے حملہ کر دیا۔ نوجوان کو پہلے مار پیٹ کر قتل کیا گیا، پھر اس کی لاش کو درخت سے لٹکا کر آگ لگا دی گئی۔ اس غیر انسانی واقعے سے ملک کے لوگوں میں شدید غصہ پھیل گیا ہے۔ ہر کوئی اس واقعے کی سخت مذمت کرتا نظر آ رہا ہے۔ اسی دوران حال ہی میں ٹی وی اداکارہ دیوولینا بھٹاچاریہ اور کامیڈین منور فاروقی کا غصہ بھی پھوٹ پڑا ہے۔

اداکارہ دیوولینا بھٹاچاریہ نے اپنے ایکس ہینڈل پر اس واقعے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لکھا، اگر یہ واقعہ آسام اور ہندوستان میں ہر بنگلہ دیشی کے خلاف کارروائی کے لیے کافی نہیں ہے تو تم تباہ ہو چکے ہو۔ ان کمینوں پر لعنت ہے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا، آسام کو ان گندگی اور دیمکوں سے آزاد کرو۔
وہیں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی نے قصورواروں کے لیے پھانسی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا، 'بنگلہ دیش سے آ رہی خوفناک فوٹیج اور لنچنگ کی ویڈیوز دیکھ کر میرا دل دکھی ہو جاتا ہے اور میں انسانیت پر سوال اٹھانے لگتا ہوں۔ دین کی حفاظت۔ یہ لوگ غیر انسانی درندے ہیں اور دنیا خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔ بولو اور قصورواروں کو پھانسی دلواو۔ پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا، غیر انسانی۔ یہ پیغمبر محمد کی تعلیم نہیں ہے۔ دین کے نام پر قتل کرنا بند کرو۔