واشنگٹن: امریکی ریاست جارجیا کے سخت انسداد اسقاط حمل قوانین کی وجہ سے فروری میں برین ڈیڈ قرار دی جانے والی 30 سالہ خاتون تاحال لائف سپورٹ پر ہے۔ اس کے جنین کی عمر 21 ہفتے ہے، اور ڈاکٹر چاہتے ہیں کہ وہ حمل کی مکمل مدت (کم از کم مزید 3 ماہ) مکمل کرے تاکہ بچہ پیدا ہو سکے۔ خاتون کے اہل خانہ ایڈریانا اسمتھ کا کہنا ہے کہ ہسپتال نے انہیں بتایا کہ جارجیا کے قانون کے تحت حمل کو ختم کرنا یا لائف سپورٹ کو بند کرنا غیر قانونی ہے جب تک کہ جنین کے دل کی دھڑکن نہ ہو۔ اسمتھ کی والدہ اپریل نیوکرک نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو فروری میں سر درد میں مبتلا ہونے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ دماغ میں خون کے جمے ہوئے تھکے پائے گئے ہیں۔ بعد میں ڈاکٹروں نے اسے 'برین ڈیڈ' قرار دیا۔
اپریل نیوکرک نے اٹلانٹا ٹی وی اسٹیشن ڈبلیو ایکس آئی اے کو بتایا کہ "میری بیٹی اب قانونی طور پر زندہ نہیں ہے، لیکن مشینیں اسے زندہ دکھا رہی ہیں تاکہ جنین نشوونما پا سکے۔" انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ڈاکٹروں کے مطابق جنین کے دماغ میں سیال موجود ہے اور یہ پیدائش کے بعد زندہ نہیں رہ سکتا۔یہ معاملہ اخلاقی اور طبی دونوں لحاظ سے انتہائی پیچیدہ ہے،اکٹر ونسینزو برگیلا نے کہا، فلاڈیلفیا کی تھامس جیفرسن یونیورسٹی میں زچگی کی دوائیوں کے شعبہ کے سربراہ یہ ان چیلنجوں پر روشنی ڈالتا ہے جو اسقاط حمل کے سخت قوانین کے خاندان رکھنے کی خواہش سے متصادم ہونے پر پیدا ہوتے ہیں۔
ایموری یونیورسٹی ہسپتال نے انفرادی طور پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمیشہ ریاستی قوانین اور طبی ماہرین کی سفارشات کی بنیاد پر کام کرتا ہے۔ ہسپتال نے ایک بیان میں کہاہماری ترجیح مریضوں کی حفاظت اور بہبود ہے۔ خاندان کو تشویش ہے کہ آیا بچہ پیدائش کے بعد زندہ رہے گا یا نہیں۔ نیوکرک نے کہا کہ وہ اندھا، معذور یا پیدائش کے بعد مر سکتا ہے۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا خاندان ایڈریانا کو لائف سپورٹ سسٹم سے ہٹانا چاہتا ہے۔