Latest News

لوک سبھا میں اپوزیشن سے بولے بھاجپا لیڈر، کہا- جے شری رام کے نعرے لگاؤ،سب گناہ دھل جائیں گے

لوک سبھا میں اپوزیشن سے بولے بھاجپا لیڈر، کہا- جے شری رام کے نعرے لگاؤ،سب گناہ دھل جائیں گے

نیشنل ڈیسک: لوک سبھا میں پیر کو بجٹ سیشن کے دوران صدر  کے خطاب پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے بی جے پی  لیڈر پرویش ورما نے اپوزیشن سے 'جے شری رام' کے نعرے لگانے کو کہا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں رام کا نام لینا فرقہ وارانہ ہو گیا ہے۔ ہم دہلی انتخابات میں راہل گاندھی کو مس کر رہے ہیں۔
بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بولو جے شری رام ،اس پر بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے زور سے جے شری رام کا نعرہ بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ رام کوئی مذہب نہیں بلکہ ہماری ثقافت ہیں۔  انہوں نے انگلی دکھاتے ہوئے کہا کہ بولو جے شری رام، دادا بولو منہ سے جے شری رام۔ سارے  پاپ ( گناہ) دھل جائیں گے۔ بول دو جے شری رام۔
یہ راجیو- فیروز خان کی حکومت نہیں، ہم سی ا ے اے  واپس نہیں لیں گے
شاہین باغ پر نشانہ لگاتے ہوئے  پرویش  ورما نے کہا کہ آج شاہین باغ میں کیا ہو رہا ہے؟ وہ سی اے اے  کی مخالفت میں مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں، وہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو قتل کرنے کی  باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں نعرے لگ رہے ہیں کہ ہمیں جہاد چاہئے۔ ہمیں جناح والی آزادی چاہئے۔ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ وہاں لوگ کہہ رہے ہیں آسام اور کشمیر کو ملک سے الگ کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو میں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ راجیو -فیروز خان کی حکومت نہیں ہے۔ یہ نریندر مودی کی حکومت ہے۔ہم سی اے اے کو کبھی واپس نہیں لیں گے۔
رام کا نام لینا فرقہ وارانہ ہو گیا ہے
 پرویش  ورما نے کہا کہ ملک میں رام کا نام لینا فرقہ وارانہ ہو گیا ہے۔ میرے پاس آئین کی اصلی کتاب ہے جس میں رام اور سیتا کی تصویر ہے۔ لیکن بعد میں اسے نکال دیا گیا۔ اس کے علاوہ رادھا-کرشن اور ہنومان کی تصویر کو بھی نکال دیا گیا۔ انہوں نے پوچھا کہ تو کیا آئین بھی فرقہ وارانہ ہو گیا؟۔انہوں نے کانگرس پر نشانہ لگاتے ہوئے الزام لگائے کہ دہشت گردی اور نکسل واد تمام آپ کی حکومت کی دین ہیں۔ وزیر اعظم کو کوئی کچھ بھی بول دیتا ہے، آپ  کوتکلیف ہوتی ہے کہ ہم برے ہیں پھر بھی ہم 303  سیٹیں لے کر آئے ہیں۔
دہلی انتخابات میں ہم راہل گاندھی کو مس کر رہے ہیں
 پرویش  ورما نے کہا کہ دہلی انتخابات میں ہم راہل گاندھی کو مس کر رہے ہیں۔کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہم اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کیا راہل گاندھی جی جیسے لیڈر کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آج وہ دہلی میں انتخابی مہم نہیں کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کی یاد آ رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top