National News

اندرونی بغاوت سے دہلا پاکستان: بی ایل اے کا کئی فوجی ٹھکانوں پر حملہ، 10 پاکستانی فوجی کیے ہلاک

اندرونی بغاوت سے دہلا پاکستان: بی ایل اے کا کئی فوجی ٹھکانوں پر حملہ، 10 پاکستانی فوجی کیے ہلاک

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے شورش زدہ بلوچستان صوبے میں سکیورٹی حالات مسلسل بگڑتے جا رہے ہیں۔بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے مختلف علاقوں میں کیے گئے سلسلہ وار حملوں میں 10 پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق، یہ حملے ڑاو، برخان، تمپ اور تربت کے علاقوں میں کیے گئے۔یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب اس سے ایک دن پہلے ہی بلوچ مسلح گروہوں نے کم از کم 15 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
بی ایل ایف کے ترجمان میجر گوہرام بلوچ نے بیان میں کہا کہ 28 دسمبر کی دوپہر آواران ضلع کے ڑاو علاقے میں پاکستانی فوجی قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔اس حملے میں فوج کی پیدل ٹکڑی، بم ناکارہ بنانے والے دستے اور ایک پک اپ گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔بی ایل ایف کے مطابق، موقع پر 8 فوجی مارے گئے، جبکہ 3 شدید طور پر زخمی ہوئے۔حیران کن بات یہ رہی کہ قافلے کی حفاظت پر تعینات بکتر بند گاڑی حملہ ہوتے ہی بھاگ نکلی، جس سے مارے گئے اور زخمی فوجی موقع پر ہی رہ گئے۔
اس کے کچھ گھنٹوں بعد بی ایل ایف نے برخان ضلع کے راتخنی کے قریب ایک فوجی کیمپ پر راکٹ پروپلڈ گرینیڈ (آر پی جی) سے حملہ کیا۔اس حملے میں دو مزید پاکستانی فوجی مارے گئے اور ایک زخمی ہوا۔اس کے علاوہ، تربت میں پاک بحریہ کے کیمپ کے مرکزی دروازے پر ہینڈ گرینیڈ حملہ کیا گیا، جس سے جانی نقصان ہوا اور علاقے میں گشت بڑھانی پڑی۔
بی ایل ایف نے صاف کہا ہے کہ 'آزاد بلوچستان' کے ہدف تک پہنچنے تک پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ حملے پاک فوج کی زمینی گرفت کمزور ہونے اور بلوچستان میں گہرے ہوتے داخلی بغاوت کا واضح اشارہ ہیں۔



Comments


Scroll to Top