نیشنل ڈیسک: انڈونیشیا کے آبنائے بالی میں ایک بڑا سمندری حادثہ پیش آیا ہے جہاں مسافروں اور گاڑیوں سے بھری کشتی ڈوب گئی۔ حادثے میں اب تک چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ 38 افراد لاپتہ ہیں۔ راحت کی بات یہ ہے کہ 23 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ بدھ کی شب اس وقت پیش آیا جب کشتی انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا سے مشہور سیاحتی مقام بالی جا رہی تھی۔ کشتی مقامی وقت کے مطابق رات 11:20 پر ڈوب گئی۔
کشتی پر عملے کے 12 ارکان سمیت کل 65 افراد سوار تھے
سورابایا میں قائم سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی (ایس اے آر)کے مطابق ڈوبی ہوئی کشتی پر کل 65 افراد سوار تھے، جن میں 53 مسافر اور عملے کے 12 افراد شامل تھے۔ مسافروں کے ساتھ کشتی پر 22 گاڑیاں بھی تھیں جن میں سے 14 ٹرک تھے۔
راحت اور بچاؤ کا کام تیزی سے جاری
مقامی ریسکیو اداروں نے سمندر میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ جمعرات کی صبح مزید چار افراد کو سمندر سے بحفاظت بچا لیا گیا۔ تاہم درجنوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کی کوششیں زور و شور سے جاری ہیں۔
حادثے کا سبب
انڈونیشیا ایک وسیع جزیرہ نما ہے جو تقریبا 17,000 جزائر پر مشتمل ہے، اور فیری اور سمندری نقل و حمل اس کی لائف لائن ہے۔ تاہم خطے میں بحری حفاظت کے کمزور معیارات کی وجہ سے ایسے حادثات عام ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موسم کی خرابی، تکنیکی خرابیاں اور حفاظتی اقدامات کا فقدان ان واقعات کی بڑی وجوہات ہیں۔
ایسا حادثہ پہلے بھی ہو چکا
مارچ 2025 میں بھی بالی کے ساحل کے قریب ایک کشتی جس میں 16 مسافر سوار تھے سمندر کی تیز لہروں کی زد میں آکر الٹ گئی۔ اس حادثے میں ایک آسٹریلوی خاتون ہلاک ہو گئی تھی، جب کہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
کشتی حادثات پر سوال
اس تازہ ترین حادثے نے ایک بار پھر انڈونیشیا کے سمندری حفاظتی اقدامات کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ملک کو اب اپنے کشتی چلانے کے قواعد، حفاظتی آلات کے معیار اور عملے کی تربیت پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اس وقت کیا صورتحال ہے؟
- متوفی: 4
- لاپتہ: 38
- بچائے گئے : 23
- کل لوگ: 65 (53 مسافر + 12 عملہ)
- کشتی میں گاڑیاں: 22 ( 14 ٹرک سمیت )
- امدادی ٹیموں کی کارروائیاں جاری ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ باقی لاپتہ افراد کا جلد پتہ لگا لیا جائے گا۔