Latest News

بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک 2019 : ابھینندن کے سامنے ایف - 16 لیکر اڑنے والا پاکستانی پائلٹ اب کہاں ہیں؟ جان کر رہ جائیں گے حیران

بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک 2019 : ابھینندن کے سامنے ایف - 16 لیکر اڑنے والا پاکستانی پائلٹ اب کہاں ہیں؟ جان کر رہ جائیں گے حیران

نیشنل ڈیسک: ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدہ ماحول میں ایک بار پھر 2019 کے بالاکوٹ فضائی حملے اور ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کی بہادری کی بحث زور پکڑ رہی ہے۔ پورا ملک جانتا ہے کہ ابھینندن نے پاکستان کے F-16 لڑاکا طیارے کو اپنے  مگ 21 بائیسن ( Mig-21 Bison ) سے کیسے ڈھیر کر دیا تھا - لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ  اس پاکستانی F-16 کون اڑا رہا تھا... اور اس کا انجام کیا ہوا؟
اس سوال کا جواب آج تک ایک معمہ بنا ہوا ہے، لیکن ایک پرانی فیس بک پوسٹ میں سامنے آنے والی ایک کہانی اس راز پر روشنی ڈالنے کا دعوی کرتی ہے - اور یہ کہانی رونگٹے کھڑے کرنے والی ہے ۔ 
جب آسمان میں بھڑے دو جانباز 
27 فروری 2019 کو، بالاکوٹ کے فضائی حملے کے اگلے ہی ہندوستان اور پاکستان کا آسمان میں آمنا سامنا ہوا ۔ ونگ کمانڈر ابھینندن نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے F-16 کو مار گرایا، لیکن اس لڑائی میں ان کے اپنے طیارے کو نقصان پہنچا اور وہ پاکستانی سرحد میں گر گیا۔ اسے پاکستان نے پکڑ لیا لیکن بین الاقوامی دباؤ اور ہندوستان کے سخت موقف کی وجہ سے اسے 60 گھنٹے کے اندر ہندوستان واپس کرنا پڑا۔
لیکن F-16 کا پائلٹ کہاں گیا؟
اس پورے واقعے میں ایک سوال ہمیشہ گونجتا رہا کہ پاکستانی F-16 طیارہ اڑانے والا پائلٹ کون تھا اور اس کے ساتھ کیا ہوا؟ یہ راز مبینہ طور پر لندن میں مقیم وکیل خالد عمر نے افشا کیا۔ تقریبا چھ سال قبل، انہوں نے ایک فیس بک پوسٹ میں دعوی کیا تھا کہ F-16 کو پاکستان ایئر فورس کے 19ویں سکواڈرن کے پائلٹ شہزاد الدین نے اڑایا تھا، جو ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کے بیٹے تھے۔
دردناک انجام : دشمن سمجھ کر پیٹ دیا گیا اپنا ہی جوان 
عمر کی پوسٹ کے مطابق، F-16 کے کریش ہونے کے بعد، شہزا لدین PoK میں نکل گیا اور زندہ تھا۔ لیکن وہاں موجود ہجوم نے اسے ہندوستانی پائلٹ سمجھ کر بے دردی سے پیٹا جس سے ان کی حالت تشویشناک ہوگئی۔ بعد میں جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ پاکستانی ہے تو لوگ اسے ہسپتال لے گئے  لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ شہزالدین ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
 



Comments


Scroll to Top