پیرس: پیرس کے مشہور لوور میوزیم سے شاہی زیورات کی چوری کے معاملے میں کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پیرس کی پراسیکیوٹر نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیش کاروں نے ہفتہ کی شام یہ گرفتاریاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے لوگوں میں سے ایک ہوائی اڈے سے ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہا تھا۔ فرانسیسی میڈیا 'بی ایف ایم ٹی وی' اور 'لے پیرسیئن' اخبار نے پہلے خبر دی تھی کہ دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پیرس کی پراسیکیوٹر لارے بیکوا نے گرفتاریاں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی اور یہ بھی نہیں بتایا کہ زیورات برآمد ہوئے ہیں یا نہیں۔ پچھلے اتوار کی صبح چوروں نے آٹھ منٹ سے بھی کم وقت میں 10.2 کروڑ ڈالر مالیت کے زیورات چرا لیے تھے۔
فرانس کے حکام نے بتایا کہ چوروں نے میوزیم کی ایک کھڑکی توڑ کر فرانسیسی شاہی زیورات چرا لیے تھے۔ میوزیم کی ڈائریکٹر نے ہفتے کے آخر میں ہونے والے اس واقعے کو "بڑی ناکامی" بتایا تھا۔ بیکوا نے کہا کہ ایک خصوصی پولیس یونٹ کے تفتیش کاروں نے یہ گرفتاریاں کیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں اس اطلاع کے وقت سے پہلے لیک ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے 100 سے زیادہ تفتیش کاروں کے کام میں رکاوٹ آ سکتی تھی، جو چوری شدہ زیورات برآمد کرنے اور تمام مجرموں کو پکڑنے کے لیے مصروف ہیں۔
کچھ حکام نے اس چوری کا موازنہ 2019 میں 'نوٹری-ڈیم کیتھیڈرل' میں لگنے والی آگ سے کیا ہے۔ کل آٹھ اشیا چرائی گئی ہیں، جن میں 19ویں صدی کی رانی ماری-امیلیا اور ہورٹنس کا نیلم سے جڑا تاج، ہار اور ایک کان کی بالی، نپولین بوناپارٹ کی دوسری بیوی ملکہ ماری-لوئز کا زمرد جڑا ہار اور بالیاں، ایک قیمتی بروچ، ملکہ یوجینی کا ہیرا جڑا تاج اور ان کا ہیرا-زمرد کا بروچ شامل ہیں۔ یہ سب نایاب اشیا ہیں۔ ان میں سے ایک شے ملکہ یوجینی کا زمرد جڑا تاج (جس میں 1,300 سے زیادہ ہیرے ہیں)بعد میں میوزیم کے باہر نقصان زدہ حالت میں پایا گیا تھا۔