Latest News

بنکنگ نظام کی خستہ حالت کے لئے سابقہ حکومت ذمہ دار: انوراگ ٹھاکر

بنکنگ نظام کی خستہ حالت کے لئے سابقہ حکومت ذمہ دار: انوراگ ٹھاکر

نئی دہلی:بنکنگ نظام کی خراب حالت کے تعلق سے پیر کے روز اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست نوک جھوک ہوئی اور کانگرس ممبرراہل گاندھی کو اس موضوع پر سوال پوچھنے کا پورا موقع نہ دینے پر کانگرس،دروڑ مونیتر کژگم (ڈی ایم کے)اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ایوان میں ہنگامہ اور واک آؤٹ کیا۔
مسٹر گاندھی نے وقفہ سوالات میں حکومت سے، جان بوجھ کر قرض ادا نہ کرنے والوں کے بارے میں معلومات طلب کی تھی۔ضمنی سوال پوچھنے کا موقع دئے جانے پر ا نہوں نے کہاکہ حکومت نے تحریری جواب میں 50 ایسے بڑے قرض داروں کی فہرست نہیں دی ہے جس کا مطالبہ ا نہوںں نے کیا تھا۔ ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ا نہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت برے دور سے گذر رہی ہے۔بنک ناکام ہو رہے ہیں۔اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جان بوجھ کر قرض ادا نہ کر نے والے بنکوں کا پیسہ چوری کرکے فرار ہورہے ہیں۔
اس پر وزیر وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے کانگرس رکن پر غلط طریقے سے سوال پوچھنے کا الزام لگایا۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی موجودگی میں انہوں نے کہا کہ بنکنگ نظام کی صورت حال کے لئے سابقہ حکومت ذمہ دار ہے جبکہ موجودہ مودی حکومت میں اس میں کافی بہتری آئی ہے۔۔انھوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی جیسے سینئر رکن ایسے وقت میں بنکنگ نظام پر سوال کھڑے کرنا چاہتے ہیں جب وزیر خزانہ ملک کو یقین دلا رہی ہیں کہ یس بنک میں لوگوں کی رقم محفوظ ہے۔
مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ یہ جاننا ضرورہی ہے کہ کیا ہوا۔کب ہوا،کیسے ہوا۔سال 14-2010 کے درمیان جو مجموعی قرض دئے گئے ان میں 0.64 فیصد قرضوں کی ادائیگی نہیں ہوئی۔مالی سال 19-2018 میں یہ کم ہوکر0.18 پر آگئے ۔سال 20-2019 میں اس میں مزید گراوٹ آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ہی بنکوں کے قرض کے اثاثوں کے معیار کا تجزیہ کرایا جس کی وجہ سے اصل غیر فعال اثاثے کی صور ت حال سامنے آئے گی۔
 



Comments


Scroll to Top