Latest News

تہران پر منڈلایا جنگ کا سایہ ، اسرائیلی فوج نے دی وارننگ، فوراً خالی کرو شہر، ٹرمپ جی 7 چھوڑ امریکہ روانہ

تہران پر منڈلایا جنگ کا سایہ ، اسرائیلی فوج نے دی وارننگ، فوراً خالی کرو شہر، ٹرمپ جی 7 چھوڑ امریکہ روانہ

انٹرنیشنل ڈیسک : مشرق وسطی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 'مکمل جنگ' چھڑنے کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔ کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ امریکہ اور چین جیسے بڑے ممالک نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر تہران (ایران کا دارالحکومت)چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا کے ذریعے تہران کے عوام کو براہ راست خبردار کیا ہے کہ وہ فوجی اڈوں کے قریب واقع مقامات کو فوری طور پر خالی کر دیں۔ اسرائیلی فوج نے یہاں تک دعوی کیا ہے کہ اس نے ایرانی فضائی حدود پر قبضہ کر لیا ہے اور آئل ریفائنریز، گیس ڈپو اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے ہیں۔
ٹرمپ جی 7 سربراہی اجلاس چھوڑ کر امریکہ لوٹے واپس
ایران اسرائیل فوجی تنازعہ کے اثرات عالمی سطح پر بھی واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کینیڈا میں جاری جی 7 سربراہی اجلاس کو درمیان میں چھوڑ کر واپس امریکہ پہنچ گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یہ اہم فیصلہ مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے پیش نظر کیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ایران جوہری معاہدے پر دستخط کرے۔ ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔ میں نے بار بار یہ کہا ہے۔ سب کو فوری طور پر تہران کو خالی کرنا چاہیے۔

PunjabKesari
چینی شہریوں کو اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت
اس بڑھتی ہوئی کشیدگی سے نہ صرف امریکہ بلکہ چین بھی پریشان ہے۔ تل ابیب (اسرائیل کے دارالحکومت) میں چینی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کو جلد از جلد اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ چین نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بذریعہ سڑک اردن روانہ ہو جائیں۔ چینی سفارت خانے نے فضائی حدود کی بند ہونے اور بڑھتے ہوئے تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے اور سکیورٹی میں کمی کی وارننگ بھی دی ہے ۔
ایران کی این پی ٹی سے دستبرداری کی دھمکی
ادھر ایران نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ایٹمی عدم پھیلا ؤکے معاہدے(این پی ٹی)سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ وہ تمام آپشنز پر غور کر رہا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کی مخالفت کرتے ہوئے بھی NPT سے نکلنے کے لیے ایک بل تیار کر رہا ہے، جسے جلد ہی ایرانی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یہ خطرہ ظاہر کرتا ہے کہ خطے میں کشیدگی کس حد تک پہنچ چکی ہے۔ مشرق وسطی میں یہ بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے جس پر پوری دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔



Comments


Scroll to Top