Latest News

سی اے اے احتجاج: جامعہ کی طالبات کا الزام ، پولیس نے پرائیویٹ پارٹس پر ڈنڈوں سے مارا

سی اے اے احتجاج: جامعہ کی طالبات کا الزام ، پولیس نے پرائیویٹ پارٹس پر ڈنڈوں سے مارا

نیشنل ڈیسک: پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ نکال رہے جامعہ اسلامیہ کے سینکڑوں طالب علموں کی پیر کو سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ  ہو گئی۔اس دوران سکیورٹی نے مظاہرین طالب علموں پر لاٹھی چارج کیا۔ پولیس اور مظاہرین طالب علموں کے درمیان ہوئی جھڑپ میں 10 طالبات  زخمی ہو گئی   ہیں۔

PunjabKesari
جامعہ کی طالبات کا الزام ہے کہ اس   دوران پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور پرائیویٹ پارٹس پر مارا۔ جامعہ ہیلتھ سینٹر کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جامعہ کی 10 طالبات  کو پرائیویٹ پارٹس میں چوٹ لگی ہے، جس کی وجہ سے انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ہسپتال کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کچھ طالبات کوشدید چوٹیں آئی ہیں، جس کی وجہ سے انہیں الشفا ہسپتال میں شفٹ کیا گیا ہے۔

PunjabKesari
طالبات کا الزام ہے کہ پولیس نے لاٹھی سے ان کے سینے پر بھی مارا ہے۔ایک سکول نے الزام لگایا ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے اس کا برقع ہٹا دیا اور لاٹھی سے اس کے پرائیویٹ پارٹ پر وار کیا۔طالبات کا الزام ہے کہ ایک عورت پولیس اہلکار نے برقع ہٹا کر بوٹ سے حملہ کیا۔الشفا ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ کم از کم 9 افراد زخمی ہیں جن میں 8 جامعہ کی طالبات  ہیں اور ایک مقامی رہائشی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایک طالبہ کو زیادہ چوٹیں آئی ہیں اور اس آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

PunjabKesari
مظاہرہ کاری  زیبا  نے کہاکہ ' دو ماہ سے ہم مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم سے بات کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی نہیں آیا، لہٰذا ہم ان کے پاس جانا چاہتے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تو ان کی دھکا مکی ہو گئی ۔ کئی مظاہرین پارلیمنٹ کی طرف مارچ جاری رکھنے کے لئے بیریکیڈکو پار کیا۔

PunjabKesari
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پراکٹر وسیم احمد خان نے طالب علموں سے واپس لوٹ جانے اور پولیس کے ساتھ نہیں مقابلہ کی اپیل کی۔انہوں نے طالب علموں پر زور دیا، '' پیغام بھیجا گیا ہے۔میں بھیڑ میں شامل طالب علموں سے یونیورسٹی واپس لوٹنے کی درخواست کرتا ہوں۔قانون کا احترام کرتے ہوئے پر امن واپس لوٹ جائیں۔
 



Comments


Scroll to Top