انٹرنیشنل ڈیسک: آسٹریا کے شہر گریز کے ایک اسکول میں منگل کو فائرنگ کے واقعے میں طلباء اور عملے سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا۔ شہر کے میئر ایلکے کہر نے اسے "خوفناک سانحہ" قرار دیا ہے۔ فائرنگ کا واقعہ BORG Dreierschützengasse High School میں پیش آیا۔ حملہ آور اس اسکول کا طالب علم تھا، جس نے مبینہ طور پر حملے کے بعد واش روم میں خودکشی کر لی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور اکیلے کام کر رہا تھا اور اس کی شناخت کی ابھی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
صبح 10 بجے (مقامی وقت کے مطابق)، پولیس کو اسکول سے گولی چلنے کی کال موصول ہوئی۔ اس کے فوراً بعد پولیس کی ٹیمیں بشمول خصوصی دستے اسکول پہنچ گئے۔ صبح 11:30 بجے گریز پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' پر اطلاع دی کہ اسکول کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔ طلباء اور عملہ سبھی کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے۔ اب کوئی خطرہ نہیں ہے اور علاقے کو محفوظ قرار دے دیا گیا ہے۔ آسٹریا کے وزیر داخلہ گیرہارڈ کرنر نے کہا کہ وہ جائے حادثہ گریز روانہ ہو گئے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ اس واقعے کو یورپ کے محفوظ سمجھے جانے والے ممالک میں ایک اسکول فائرنگ کے ایک بڑے واقعے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کی تحقیقات جاری ہیں اور ملک بھر میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔