Latest News

بنگلہ دیش میں زلزلے کا قہر : 32 گھنٹے میں چار بڑے جھٹکے اور 10 لوگوں کی موت، ماہرین بولے - کسی بڑے خطرے کی آہٹ

بنگلہ دیش میں زلزلے کا قہر : 32 گھنٹے میں چار بڑے جھٹکے اور 10 لوگوں کی موت، ماہرین بولے - کسی بڑے خطرے کی آہٹ

انٹرنیشنل ڈیسک :  بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ  اور آس پاس کے اضلاع میں زلزلے کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے۔ جمعہ کی صبح آنے والے 5.7 شدت کے شدید زلزلے کے بعد اگلے 32 گھنٹوں میں مزید تین جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے پورے ملک میں دہشت پھیل گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ تمام چاروں جھٹکے کسی بڑے زلزلے کی پیشگی علامتیں (foreshocks) ہو سکتے ہیں، اس لیے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔کی پیشگی علامتیں (foreshocks) ہو سکتے ہیں، اس لیے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

At least five people, including a child, were killed and around 100 injured when a magnitude 5.7 earthquake struck Bangladesh on Friday, the government said, with buildings damaged in many areas including the densely populated capital Dhaka. pic.twitter.com/ht1paTVvf5

— Arakan Now (@arakannownews) November 21, 2025

جمعہ کے 5.7 شدت والے زلزلے نے ڈھاکہ، نرسنگڈی اور وسطی بنگلہ دیش کے علاقوں میں بھاری نقصان پہنچایا۔ اب تک 10 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ کئی سو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کئی عمارتوں، خاص طور پر پرانے ڈھانچوں میں شدید دراڑیں آئی ہیں۔ ہفتہ کی صبح تقریبا اسی وقت پورے ملک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ شام کو ڈھاکہ اور آس پاس کے اضلاع میں لگاتار دو جھٹکے آئے۔

At least five people, including a child, were killed and around 100 injured when a magnitude 5.7 earthquake struck Bangladesh on Friday, the government said, with buildings damaged in many areas including the densely populated capital Dhaka. pic.twitter.com/ht1paTVvf5

— Arakan Now (@arakannownews) November 21, 2025


ایک کا مرکز ڈھاکہ کا بڈا علاقہ اور دوسرے کا مرکز نرسنگڈی تھا، جہاں جمعہ کا مرکزی زلزلہ بھی آیا تھا۔ بنگلہ دیش محکمہ موسمیات (بی ایم ڈی)کے سائنسدان تعریف النواز کبیر نے بتایا کہ شام تقریبا 6 بجے دو جھٹکے ایک ساتھ آئے۔ تینوں بعد والے جھٹکوں میں سے ایک بڈا کے نیچے بہت کم گہرائی پر تھا، جس سے جھٹکا زیادہ محسوس ہوا۔
ارضیات کے ماہرین کا ماننا ہے کہ لگاتار جھٹکے بتاتے ہیں کہ زمینی پرت میں دباؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اسی لیے تمام چاروں جھٹکوں کو ممکنہ بڑے زلزلے کا اشارہ بتایا جا رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top