National News

غزہ میں امدادی مراکز بنے موت کا دروازہ ! مدد لینے گئے 35 سے زائد فلسطینیوں کی موت ، سیکڑوں زخمی

غزہ میں امدادی مراکز بنے موت کا دروازہ ! مدد لینے گئے 35 سے زائد فلسطینیوں کی موت ، سیکڑوں زخمی

انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کررہے فلسطینیوں پر منگل کو ایک بار پھر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 36 افراد ہلاک جب کہ 207 زخمی ہوگئے۔ یہ اطلاع فلسطینی وزارت صحت نے دی ہے۔ ماہرین اور انسانی امداد کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ناکہ بندی اور 20 ماہ کی فوجی کارروائی نے غزہ کو غذائی قلت کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسرائیلی اور امریکی حمایت یافتہ 'غزہ ہیومینٹیرین فاونڈیشن' کے زیر انتظام امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 163 افراد ہلاک اور 1495 زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج اس سے قبل ان لوگوں پر انتباہی گولیاں چلانے کا اعتراف کر چکی ہے جو اس کے مطابق مشکوک انداز میں اس کی فوج کی طرف بڑھ رہے تھے۔ فاو¿نڈیشن کا کہنا ہے کہ تقسیم مراکز میں یا اس کے آس پاس کوئی تشدد نہیں ہوا ہے۔ لیکن اس نے لوگوں کو متنبہ کیا کہ وہ مخصوص رسائی والے راستوں پر رہیں۔ ناصر ہسپتال کے مطابق، جنوبی غزہ میں رفح کے ارد گرد امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ العودہ ہسپتال کے ترجمان نادر گرگون کے مطابق منگل کے روز شمالی غزہ میں دو مرد اور ایک بچہ ہلاک اور کم از کم 130 افراد زخمی ہوئے، جہاں زخمیوں کو داخل کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر زخمیوں کو گولیاں لگی ہیں۔
عینی شاہدین نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ میں ایک امدادی مقام سے کئی سو میٹر کے فاصلے پر صبح تقریباً 2 بجے فائرنگ کی، جہاں لوگ امدادی سامان ملنے کی امید میں فجر سے پہلے ہی امداد کی تقسیم کے مقام پر پہنچنا شروع کر دیتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے مشتبہ افراد پر انتباہی گولیاں چلائیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لوگ امدادی مقام پر کھلنے کے وقت سے پہلے پہنچنا شروع کر چکے تھے اور وہ اس کے فوجیوں سے محض چند میٹر کے فاصلے پر تھے۔ اس کے علاوہ، وزارت صحت کے مطابق، منگل کو غزہ شہر میں اسرائیلی حملے میں تین فلسطینی ڈاکٹر مارے گئے۔ وزارت صحت کی ایمرجنسی سروس کے ڈاکٹر غزہ شہر میں جافا اسٹریٹ پر ایک مکان پر اسرائیلی حملے کا جواب دے رہے تھے تبھی دوسرا حملہ عمارت پر ہوا۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن کہا کہ فضائیہ نے گزشتہ دنوں حماس کے فوجی انفراسٹرکچر سے متعلق درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں راکٹ لانچرز بھی شامل ہیں۔ دریں اثنا، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ ممکنہ جنگ بندی معاہدے پر معنی خیز پیش رفت ہوئی ہے جس سے غزہ میں یرغمال بنائے گئے 55 افراد میں سے کچھ کی واپسی ممکن ہو سکے گی، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ امید کرنا بہت جلد بازی ہے۔ وزیر خارجہ گیڈون سار نے بھی منگل کو نوٹ کیا کہ جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ نیتن یاہو مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے منگل کی شام اسرائیلی مذاکراتی ٹیم اور وزیر دفاع سے ملاقات کر رہے تھے۔
 



Comments


Scroll to Top