سری نگر :جموں و کشمیر کو آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت حاصل خصوصی درجہ واپس لینے کے چھ ماہ بعد مرکزکے زیر انتظام ریاست کی صورت حال کا موقع پر جاکر جائزہ لینے کے مقصد سے غیر ملکی سفارت کاروں کا دوسراوفدبدھ کو یہاں پہنچا۔ حکام نے بتایا کہ 25 ممالک کے سفارت کاروں کا یہ وفدصبح قریب 11 بجے سرینگر ہوائی اڈے پر پہنچا لیکن خراب موسم کی وجہ سے وہ طے پروگرام کے مطابق شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے دورے پر نہیں جا سکا ۔
https://twitter.com/ANI/status/1227506691006033921?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1227506691006033921&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Fnational%2Fnews%2F25-foreign-diplomats-visit-shikara-in-dal-lake-1123912
انہوں نے بتایا کہ یہ سفارت کار یہاں ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہیں اور بارہمولہ نہیں جاپانے کے بعد ، وہ مشہور ڈل جھیل میں شکارا کی سیر کرنے گئے۔حکام نے کہا کہ غیر ملکی سفارتکاروں کے دوسرے وفد میں یورپی یونین، جنوبی امریکہ اور خلیجی ممالک کے سفیر ہیں۔ ہندوستان میں افغانستان کے سفیر طاہر قادری نے ٹویٹ کیا یہاں آنے کے بعد ہم نے کشمیر کے سرینگر میں واقع ڈل جھیل میں شکارا سیر سے لطف اٹھایا۔ ایک کشتی پر لگی دکان سے میں نے ایک انتہائی خوبصورت کشمیری انگوٹھی خریدی۔

غیر ملکی سفارت کاروں کے دوروں پر رائے دیتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ غیر ملکی سفات کار افسران سے انٹرنیٹ پر پابندی اور عوامی سیکورٹی ایکٹ کے تحت سیاستدانوں کے حراست کے بارے میں سوال کریں گے۔

التجا نے ٹویٹ کیا امید ہے کہ پانچ اگست سے انٹرنیٹ پر پابندی اور اقتصادی نقصانات کے بارے میں آپ سب (غیر ملکی سفارتکار ) حکومت ہند سے سوال کریں گے۔حکومت ہند نے کشمیر میں مقامی میڈیا پر پابندی لگا دی ہے، راسوکاکے تحت تین سابق وزرائے اعلیٰ کی رہائی پر روک ہے، لوگوں کے درمیان خوف پیدا کرنے کے لئے فوجیوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ نارمل حالات کا ڈھنڈورہ صرف ایک بھرم ہے ۔