انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں دریائے سوات میں اچانک سیلاب نے ایک خاندان کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ خاندان کے 18 افراد دریا میں ڈوب کر لاپتہ ہو گئے ہیں جن میں سے اب تک 4 کی لاشیں مل چکی ہیں۔ باقی کی تلاش جاری ہے۔ ریسکیو کارکنوں کا کہنا ہے کہ دریا کے کنارے پانچ مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے اور 80 سے زائد امدادی کارکن اس میں لگے ہوئے ہیں۔
یہ خاندان سیاحوں کے ساتھ اس علاقے کی گھومنے آیا تھا کہ اچانک دریا کا پانی تیزی سے بڑھ گیا اور سیلاب میں پھنس گئے۔ دریائے سوات اس علاقے سے گزرتا ہے اور شدید بارشوں کی وجہ سے اس کے پانی کی سطح کافی بڑھ گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش رات بھر جاری رہے گی۔
وہیں پاکستان کے مشرقی پنجاب میں بھی شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7 افراد ہلاک اور 27 سے زائد زخمی ہوئے۔ دریائے جہلم میں ڈوبنے سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔ بہاولنگر اور اوکاڑہ میں بارش سے متعلقہ واقعات میں دو بچوں کی موت ہو گئی۔ مظفر گڑھ میں دیوار گرنے سے دو اور خانیوال میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
ملتان، ساہیوال، فیصل آباد، شورکوٹ اور منڈی بہاوالدین کے اضلاع میں بارش کے باعث دیواریں اور چھتیں گرنے سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ انتظامیہ نے تمام لوگوں سے محتاط رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔