نیویارک: سائبر سکیورٹی انسٹی ٹیوٹ سائبر نیوز کے محققین کا کہنا ہے کہ اربوں کی تعداد میں 'لاگ اِن کریڈینشیل لیک ہونے کے بعد آن لائن ڈیٹاسیٹ میں مرتب ہوگئے ہیں ، جس سے مجرموں کو ہر دن استعمال کئے جانے والے صارفین کے اکاؤنٹس تک "بے مثال رسائی" مل گئی ہے ۔ اس ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، سائبر نیوز کے محققین نے حال ہی میں 30 ڈیٹا سیٹس کا پتہ لگایا ، جن میں سے ہر ایک میں بڑی تعداد میں لاگ ان جانکاری دی گئی ہے۔
مجموعی طور پر 16 بلین سے زائد لاگ ان کی تفصیلات لیک ہوئیں، جن میں گوگل، فیس بک اور ایپل سمیت کئی مقبول پلیٹ فارمز کے صارفین کے پاس ورڈ بھی شامل ہیں۔ یہ تعداد دنیا کی آبادی کا تقریبا دوگنا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متاثرہ صارفین کے ایک سے زیادہ کھاتوں کی جانکاری لی گئی ہو گی ۔ سائبر نیوز کے مطابق یہ بات بھی قابل غور ہے کہ لاگ ان کی جانکاری کے لیک ہونے کی خبر کسی ایک ذریعے سے نہیں آئی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ کسی ایک کمپنی کو نشانہ بنا کر معلومات کو لیک کیا گیا ہو۔ سائبر نیوز کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ڈیٹا مختلف اوقات میں چوری کیا گیا اور پھر اسے مرتب کرکے عوامی سطح پر لیک کیا گیا۔ سائبر نیوز نے کہا کہ مختلف قسم کے "انفوسٹیلرز" ممکنہ طور پر ذمہ دار ہیں۔ "انفوسٹیلرز" ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جو متاثرہ کے آلے یا سسٹم میں سیندھ لگا کر حساس جانکاری چرا لیتا ہے۔