Latest News

عمران خان توہین عدالت کے الزامات سے بچ گئے، عدالت نے واپس لیا وجہ بتاؤ نوٹس

عمران خان توہین عدالت کے الزامات سے بچ گئے، عدالت نے واپس لیا وجہ بتاؤ نوٹس

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پیر کو توہین عدالت کے الزام سے بچ گئے۔ دراصل، یہاں کی ایک عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے معاملے میں ان کے تحریری جواب کو قبول کرتے ہوئے انہیں جاری کیا گیا وجہ بتاؤ نوٹس واپس لے لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے 2023 میں مجوزہ اگلے عام انتخابات میں خان کی ممکنہ نااہلی ٹل گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ خان (69) پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں اس معاملے کی سماعت پانچ ججوں کے بڑے بینچ نے کی۔ بنچ کی سربراہی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کر رہے تھے۔ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس محسن اختر کیانی، میاں گل حسن اورنگزیب، طارق محمود جہانگیری اور بابر ستار شامل تھے۔
سماعت کے دوران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وجہ بتاؤ نوٹس سے قبل دیے گئے دو جوابات غیر تسلی بخش پائے جانے کے بعد ان کے موکل نے تیسرا جواب سونپا ہے ۔ ایکسپریس ٹربیون اخبار کی رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران چیف جسٹس من اللہ نے کہا کہ بنچ خان کی معافی اور طرز عمل سے مطمئن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توہین عدالت کے معاملے میں بہت احتیاط کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عدالت خان کو جاری کیے گئے نوٹس کو منسوخ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لارجر بنچ کا متفقہ فیصلہ ہے۔
خان نے  اپنے ساتھی شہباز گل کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو لیکر 20 اگست کو اسلام آباد میں ایک ریلی کے دوران پولیس کے اعلی حکام، الیکشن کمیشن اور سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات درج کرنے کی دھمکی دی تھی۔ گل کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے  گل کی دو دنوں کی حراست کی منظوری دینے والی  ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کے بارے میں کہا تھا انہیں ( جج)خود کو تیار کرنا چاہئے کیونکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ان کی تقریر کے چند گھنٹے بعد ہی خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔  ریلی میں پولیس، عدلیہ اور دیگر سرکاری اداروں کو دھمکیاں دینے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خاتون جج کے خلاف اپنے متنازعہ ریمارکس کے لیے گزشتہ ماہ، خان نے ہائی کورٹ کے سامنے معافی مانگی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ مستقبل میں دوبارہ ایسا نہیں کریں گے۔ خان نے دو روز قبل عدالت میں جمع کرائے گئے حلف نامے میں عدالت کو یقین دلایا کہ وہ آئندہ کبھی بھی عدالت اور عدلیہ بالخصوص نچلی عدلیہ کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والی کوئی بات نہیں کریں گے۔ 
خان تین روز قبل اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ میں جج چوہدری سے ذاتی طور پر معافی مانگنے کے لیے بھی پیش ہوئے تھے، حالانکہ جج اس وقت موجود نہیں تھی۔ کرکٹر سے سیاستدان بنے 2018 میں اقتدار میں آئے۔ انہیں اپریل میں عدم اعتماد کے ووٹ میں شکست کے بعد معزول کر دیا گیا تھا۔ وہ پاکستان کے واحد وزیر اعظم رہے ہیں جنہیں پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے معزول کیا گیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top