Latest News

سابق آسٹریلیائی وزیر اعظم موریسن جانسن نے 5 وزراتی عہدوں پر کر رکھا تھا قبضہ، البانیس حکومت اب اٹھائے گی بڑا قدم

سابق آسٹریلیائی وزیر اعظم موریسن جانسن نے 5 وزراتی عہدوں پر کر رکھا تھا قبضہ، البانیس حکومت اب اٹھائے گی بڑا قدم

سڈنی: آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم اسکاٹ موریسن کی اقتدار سے محبت کو لیکر  چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ جانکاری  کے مطابق سکاٹ موریسن اپنے دور حکومت میں 5 وزارتی عہدوں پر فائز تھے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم کی متعدد وزارتوں میں اپنے لیے خفیہ تقرریوں کے بارے میں جاری انکوائری نے جمعہ کو سفارش کی کہ حکومت پر اعتماد برقرار رکھنے کے لیے ایسی تمام تقرریوں کو مستقبل میں عام کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ وہ اپنی کابینہ کو سفارش کریں گے کہ وہ ریٹائرڈ جج کی تمام سفارشات کو قبول کر لے جب اس کا اگلے ہفتے اجلاس ہو گا۔ البانی نے گزشتہ اگست میں انکوائری کا حکم دیا تھا۔
البانیس کا یہ اقدام ان انکشافات کے بعد سامنے آیا  ہے ، جس میں کہا  گیا کہ مارچ 2000 سے مئی 2001 کے درمیان سابق وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے خود کو پانچ وزارتی عہدوں پر تعینات کرنے کا بے مثال قدم اٹھایا تھا جن کے بارے میں موجودہ وزرا ء عام طور پر نہیں جانتے تھے۔ گزشتہ مئی میں موریسن کی قیادت میں کنزرویٹو اتحاد کی انتخابات میں شکست کے بعد اقتدار پرقبضے کا یہ غیر معمولی واقعہ ۔ اس سے قبل کنزرویٹو مخلوط حکومت نو سال تک اقتدار میں رہی۔ ان کے بے مثال اقدام کو آسٹریلوی سیاست میں قائد کے دفتر میں طاقت کے ارتکاز کے وسیع نمونے کے حصے کے طور پر دیکھا گیا۔
البانیس نے سابق حکومت کے رازداری کے کلچر کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے اس کے رہنماؤں کے  پاس  ذاتی طور پر طاقت کا غیر معمولی ارتکاز ہوا ہے۔ ہائی کورٹ کی ریٹائرڈ جسٹس ورجینیا بیل نے اپنی انکوائری میں سفارش کی ہے کہ وزرا ء کی تقرری سے متعلق پبلک نوٹس کو پبلک کرنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ موریسن اپنے وکلا ء کے ذریعے تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں، لیکن ذاتی طور پر کوئی ثبوت نہیں دیا ہے۔
 اِس وقت حزب اختلاف کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، موریسن نے کہا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے ہنگامی اقدام کے طور پر خود کو صحت، خزانہ، وسائل اور رہائش کی وزارتیں مختص کیں۔ البانیس نے  کہا کہ ہم ایک ایسی پراکسی حکومت پر روشنی ڈال رہے ہیں جو اندھیرے میں کام کرنے کو ترجیح دیتی ہے، ایسی حکومت جو رازداری اور پردہ پوشی کے کلچر کے تحت کام کرتی ہے اور جس نے صرف تکلیف کی بنیاد پر پارلیمنٹ  کی جانب سے چھان بین کو تکبر سے مسترد کر دیا۔
 



Comments


Scroll to Top