Latest News

اسرائیل کی ایران کو آخری وارننگ: جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، دشمن نے صرف ٹریلر دیکھا، پکچر ابھی باقی ہے

اسرائیل کی ایران کو آخری وارننگ: جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، دشمن نے صرف ٹریلر دیکھا، پکچر ابھی باقی ہے

انٹرنیشنل ڈیسک: حال ہی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان براہ راست جنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جاری تنازع کے درمیان اسرائیلی فوج نے ایران کو سخت وارننگ جاری کی ہے۔ اسرائیل کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران نے تہران پر گزشتہ ہفتے ہونے والے حملوں کے جواب میں اسرائیل کے خلاف کوئی کارروائی کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ اسرائیل نے ایران سے صاف صاف کہہ دیا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ایران اب دیکھے گا جو ابھی تک نہیں ہوا۔
لیفٹیننٹ جنرل حلوی نے کہا کہ اگر ایران نے ایک اور میزائل حملہ کیا تو ہم جانتے ہیں کہ ایران تک کیسے پہنچنا ہے۔ اس بار ہمارا ردعمل مختلف ہوگا۔ ہم ایسے حملے کریں گے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے۔ ہم ان اہداف کو بھی نشانہ بنائیں گے، جسے ہم نے پہلے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور ہم ابھی اس کے بیچ میں ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے ایران کے بیلسٹک میزائل حملوں کے جواب میں کچھ ایرانی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد ایران کے ممکنہ ردعمل پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
دریں اثنا ء ، لبنان کے گاؤں خیام کے مضافات میں اسرائیلی ٹینکوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے خلاف گزشتہ ماہ شروع کی گئی زمینی مہم میں اب تک کے سب سے بڑے حملے ہیں۔ حزب اللہ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس نے حسن نصر اللہ کی جگہ نائب سربراہ نعیم قاسم کو گروپ کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ یہ معلومات اہم ہیں کیونکہ نصراللہ کی حالیہ موت کے گزشتہ ماہ جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے کے دوران ہوئی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نعیم قاسم کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ صرف تھوڑے وقت کے مہمان ہیں اور ان کی کھال اُدھیڑنے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے سوشل میڈیا پر عبرانی زبان میں لکھا کہ الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اس صورتحال میں فوج کی حکمت عملی جلد از جلد واضح ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اس غیر متوقع پیش رفت نے علاقائی سلامتی کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top