Latest News

امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی میں طلباء نے چینی سفیر کی تقریر روکی، لگائے '' چین جھوٹ بولتا ہے '' کے نعرے

امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی میں طلباء نے چینی سفیر کی تقریر روکی، لگائے '' چین جھوٹ بولتا ہے '' کے نعرے

واشنگٹن: امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر کیمبرج میں ہارورڈ یونیورسٹی کے دورے پر آئے ہوئے تائیوانی نژاد امریکی اور تبتی طلبا کے ایک گروپ نے فینگ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے ان کا بائیکاٹ کیا۔ ملک میں خلاف ورزی کرنے والوں نے تقریر سننے سے بھی انکار کر دیا۔
تائیوان کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے اتوار کو اطلاع دی کہ یہ واقعہ ہارورڈ کینیڈی اسکول چائنا کانفرنس 2024 کی افتتاحی تقریب کے دوران پیش آیا۔ دو تائیوانی نژاد امریکیوں اور دو تبتیوں سمیت چار طلباء  نے کانفرنس ہال کے اندر بینرز اٹھا رکھے تھے جہاں شی  جن پنگ  اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ سی سی پی کے خلاف مزاحمت کرنے والے طلباء  کے اتحاد کی طرف سے فراہم کردہ ایک ویڈیو میں، تائیوانی-امریکی ہارورڈ کی طالبہ کوسیٹ وو کو 'چین جھوٹ بولتا ہے ، ، لوگ مرتے ہیں'  پڑھتے ہوئے ایک بینر پکڑے ہوئے دیکھا گیا تھا ۔ 
خبر رساں ایجنسی تائیوان کے مطابق وو، جو طلبہ تنظیم کے شریک ڈائریکٹر بھی ہیں، نے چینی سفیر  شی پر چیختے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ہاتھوں پر خون" ہونے کے باوجود ایک خوشحال چین کا بھرم پیدا کر رہے ہیں۔ ہارورڈ کینیڈی اسکول کی گریٹر چائنا سوسائٹی سے ایک منتظم کے ذریعے زبردستی ہٹائے جانے سے پہلے انہو ںنے آگے کہا کہ آپ نے ہانگ کانگ کے باشندوں کی سب سے بنیادی آزادی چھین لی ہے  اور ان کی جمہوریت کو تباہ کر دیا ۔ اب میرے ملک تائیوان میںبھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کی ۔ 
 اس پر مقامی پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے منتظم کو تنبیہ کی اور احتجاج کی وجہ سے فینگ کی تقریر  میں 45 منٹ کی تاخیر سے ہوئی۔ دریں اثنا، سی سی پی کی مخالفت کرنے والے طلبا کے اتحاد اور "طالب علموں کے لیے آزاد تبت" کے زیر اہتمام ایک ایسا ہی احتجاج ہفتے کے روز کانفرنس ہال کے باہر نکالا گیا ہے ۔  مظاہرین کے پریس بیان میں کہا گیا کہ ہفتے کے روز ہونے والے احتجاج  نے تبت، ہانگ کانگ، مشرقی ترکستان اور تائیوان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جارحیت کے لیے چینی حکومت اور خاص طور پر فینگ کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ 
 



Comments


Scroll to Top