National News

امریکہ میں پروازوں کا بحران گہرا یا … ایئرلائنز نے 700 سے زیادہ امریکی پروازیں کی منسوخ

امریکہ میں پروازوں کا بحران گہرا یا … ایئرلائنز نے 700 سے زیادہ امریکی پروازیں کی منسوخ

انٹر نیشنل ڈیسک: امریکہ میں حکومتی بندش کا اثر اب آسمان تک پہنچ گیا ہے۔ وفاقی فضائی انتظامیہ (ایف اے اے) کی جانب سے جاری پروازوں میں کمی کے احکامات کے چند ہی گھنٹوں کے اندر جمعہ کو امریکی ایئرلائنز نے سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دیں۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب حکومتی بندش ایک مہینہ مکمل کر چکی ہے — جو اب تک کی امریکی تاریخ کی سب سے طویل شٹ ڈاون بن چکاہے۔
تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ہوائی ٹریفک کنٹرولرز کی شدید کمی ہو گئی ہے، جس کے باعث کئی بڑے ائرپورٹس پر پروازوں کا عمل متاثر ہو گیا ہے۔ مسافروں اور ایئرلائن کے اہلکاروں دونوں میں ہڑکمپ مچ گیا ہے۔ اس اچانک پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے ایئرلائنز کو شیڈول میں تبدیلی کرنے اور عملے کی دستیابی یقینی بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایوی ایشن ڈیٹا فرم Cirium کے مطابق جمعہ صبح 9 بجے تک 700 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہو چکی تھیں جو دن کی کل مقررہ پروازوں کا تقریباً 3 فیصد ہے۔ محکمہ نقل و حمل نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد اور بڑھ سکتی ہے۔ FAA کے احکامات کے مطابق، پروازوں میں کمی اگلے ہفتے بڑھتے ہوئے 14 نومبر تک 10 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
تھنکس گیونگ سے پہلے یہ وقت عام طور پر سفر کی کم طلب والا ہوتا ہے، لیکن اس خلل نے مسافروں میں ہڑکمپ مچ گیا ہے۔ Hertz جیسی رینٹل کار کمپنیوں نے بتایا کہ یکطرفہ بکنگ میں 20 فیصد اضافہ دیکھا جا رہا ہے کیونکہ مسافر اب زمینی متبادل تلاش کر رہے ہیں۔
امریکن ایئرلائنز کے سی ای او رابرٹ ایسوم نے بتایا کہ کمپنی نے جمعہ کو 221 پروازیں منسوخ کیں۔ انہوں نے کہاہمارے پاس 6,200 پروازیں تھیں، جن میں سے صرف 220 پر اثر پڑا ہے۔ لیکن اگر یہ صورتحال جاری رہی، تو منسوخ کی جانے والی پروازوں کی تعداد وقت کے ساتھ بڑھے گی اور یہ ایک بڑامسئلہ بن سکتی ہے۔
اسی دوران، یونائیٹڈ ایئرلائنز اور دیگر نیٹ ورک ایئرلائنز نے واضح کیا ہے کہ فی الحال لانگ ہال اور حب ٹو حب پروازیں متاثر نہیں ہوں گی، لیکن چھوٹے شہروں کے لیے علاقائی پروازوں پر اثر پڑ رہا ہے۔
اس دوران، ایئرلائنز نے مسافروں کو متبادل پروازیں دینے اور منسوخی کی فیس معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اے اے اے کی ترجمان ایکسا ڈیاز نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ کم از کم دو گھنٹے قبل ائرپورٹ پہنچیں، اور اگر ممکن ہو تو بیگ چیک ان سے گریز کریں — کیونکہ موجودہ حالات میں لچک ہی سب سے بڑا حل ہے۔



Comments


Scroll to Top