انٹرنیشنل ڈیسک: برٹش ایئرویز نے بڑا اعلان کیا ہے۔ کمپنی ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کے ساتھ مل کر اپنے مسافروں کو مفت ہائی اسپیڈ وائی فائی دینے جا رہی ہے۔ یہ انٹرنیٹ آپ کے گھر کی براڈ بینڈ اسپیڈ سے بھی تیز ہو سکتا ہے۔
کتنی ہوگی اسپیڈ؟
اسٹارلنک انٹرنیٹ کی اسپیڈ پرواز کے دوران 450 Mbps تک جا سکتی ہے۔ یعنی 35,000 فٹ کی بلندی پر بھی ٹک ٹاک چلے گا، نیٹ فلکس اسٹریم ہوگا اور ویڈیو کال بھی بغیر رکاوٹ کے ہو سکے گی۔
کون -کون سی ایئرلائنز میں لگے گا اسٹارلنک؟
اگلے سال سے IAG گروپ کی یہ ایئرلائنز اسٹارلنک وائی فائی دیں گی:
- برٹش ایئرویز
- آئی بیریا
- ایئر لِنگس
ان سب میں وائی فائی مفت رہے گا۔
کم بجٹ والی ایئرلائنز؟
ویولِنگ اور آئی بیریا ایکسپریس (جو کم قیمت والی ایئرلائنز ہیں) میں انٹرنیٹ مفت نہیں ہوگا، مسافروں کو اس کے لیے ادائیگی کرنی پڑے گی۔
کیوں خاص ہے یہ قدم؟
اسٹارلنک شامل کرنے سے IAG گروپ کئی بڑی کمپنیوں سے آگے نکل جائے گا۔ ان کے مقابلے میں: لفتھانزا، ایئر فرانس، رائن ایئر، ایزی جیٹ یا تو بہت سست انٹرنیٹ دیتے ہیں یا پرواز میں وائی فائی ملتا ہی نہیں۔
اسٹارلنک کیا ہے؟
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا ایک منصوبہ ہے جس میں ہزاروں چھوٹے سیٹلائٹ مل کر دنیا کو تیز اور مستحکم انٹرنیٹ فراہم کرتے ہیں۔ سمندر، پہاڑ، ریگستان اور اب ہوائی جہازوں میں بھی انٹرنیٹ دستیاب ہو پائے گا۔
مسافروں کو کیا فائدہ؟
طویل فاصلے کی پروازوں میں تفریح کی پریشانی ختم۔
لائیو میچ، ویڈیو کال، دفتر کا کام — سب کچھ ممکن۔
پرواز کے دوران ڈاون لوڈ اور اسٹریمِنگ سپر فاسٹ۔