National News

بھارت کی دفاعی طاقت میں زبردست اضافہ:مریکہ نے کھولے ہائی ٹیک ہتھیاروں کے ذخائر، 90 ملین ڈالر کی ڈیل کو منظوری

بھارت کی دفاعی طاقت میں زبردست اضافہ:مریکہ نے کھولے ہائی ٹیک ہتھیاروں کے ذخائر، 90 ملین ڈالر کی ڈیل کو منظوری

واشنگٹن: امریکہ نے بھارت کی فوجی صلاحیت بڑھانے اور دو طرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے کے مقصد سے ایک بڑا دفاعی سودا منظور کر دیا ہے۔ واشنگٹن نے بھارت کو ایکسکیلیبر پریسڑن گائیڈڈ پروجیکٹائل اور ایف جی ایم۔148 جیولن اینٹی ٹینک میزائل سسٹم کے ساتھ مختلف معاون آلات کی فروخت کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ اس دفاعی پیکیج کی کل اندازاً قیمت 90 ملین ڈالر (750 کروڑ روپے سے زیادہ) بتائی جا رہی ہے۔

DSCA نے کانگرس کو سونپی رپورٹ۔
امریکہ کی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (DSCA) نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے دو الگ الگ تجاویز کو منظور کیا ہے، تقریباً 47.1 ملین ڈالر کے 216 M982A1 Excalibur پروجیکٹائل اور متعلقہ آلات، تقریباً 45.7 ملین ڈالر کی 100 جیولن میزائلیں، 25 کمانڈ۔لانچ یونٹس، ٹریننگ ایڈز، سمیولیشن راو¿نڈز، سپیئر پارٹس اور لائف سائیکل سپورٹ، اس کے ساتھ ہی تکنیکی معاونت، پورٹیبل الیکٹرانک فائر کنٹرول سسٹم، بہتر پلیٹ فارم انٹیگریشن کٹ، مرمت کی خدمات اور لاجسٹک سپورٹ بھی شامل ہے۔
امریکہ بولا۔ بھارت خطے میں استحکام کی اہم طاقت۔
DSCA نے کہا کہ یہ فروخت امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کو آگے بڑھاتی ہے۔ بھارت کو ہند۔پیسفک اور جنوبی ایشیا میں استحکام، امن اور اقتصادی ترقی کی اہم طاقت بتایا گیا۔ ایجنسی کے مطابق، یہ ہتھیار بھارت کی دقیق حملہ کرنے کی صلاحیت بڑھائیں گے اور اسے موجودہ اور مستقبل کے خطروں سے نمٹنے میں زیادہ قابل بنائیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ خریداری بھارتی بریگیڈ کی فرسٹ اسٹرائیک ایکیوریسی کو بھی مضبوط کرے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی مسلح افواج کو ان ہتھیاروں اور آلات کو ضم کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی یہ واضح کیا گیا کہ اس ممکنہ فروخت سے علاقائی فوجی توازن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کون ہوں گے اہم ٹھیکیدار؟

  • RTX Corporation, Arlington (VA) — ایکسکیلیبر پروجیکٹائل۔
  • RTX/Lockheed Martin Javelin Joint Venture — جیولن میزائل سسٹم۔

امریکی حکومت نے کہا کہ اس سودے سے ان کی دفاعی تیاریوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا اور بھارت کو آلات بھیجنے میں کسی اضافی سرکاری یا ٹھیکیدار نمائندے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔



Comments


Scroll to Top