نئی دہلی: وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے دہشت گردی سمیت مختلف علاقائی چیلنجز کے درمیان ایک مضبوط، محفوظ اور ’وکست بھارت‘ بنانے کے لیے فوج سمیت تمام اداروں میں وسیع اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی انتخاب نہیں بلکہ اسٹریٹجک ضرورت ہےمسٹر سنگھ نے جمعہ کے روز یہاں فوج کی جانب سے منعقدہ سیمینار ’چانکیہ ڈیفنس ڈائیلاگ‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم دنیا کے ماحول اور اپنے پڑوس کی حقیقت دیکھتے ہیں تو ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہم مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرانے نظام پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ”دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے اور خطرات پیچیدہ شکل اختیار کر رہے ہیں۔ اسی لیے اصلاحات اب کوئی اختیار نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک ضرورت بن گئی ہیں۔ مسٹر سنگھ نے ہندوستان کو نئے دور کے لیے تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہی اصلاحات کی بدولت ہندوستان مضبوط، محفوظ اور ترقی یافتہ بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ”جب ہم ’اصلاح سے تبدیلی‘ کی بات کرتے ہیں تو ہم صرف طریقۂ کار یا پالیسی کی بات نہیں کرتے۔ ہم صرف موجودہ حالات میں تبدیلی کی بات نہیں کرتے بلکہ ہندوستان کو ایک نئے دور کے لیے تیار کرنے کی بات کرتے ہیں، جو اسے مضبوط، محفوظ اور ’وکست بھارت‘ میں بدل دے گا
اصلاحات کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”ریفارم ہمارے اداروں کی ایڈیپٹیبلٹی کو مضبوط کرتے ہیں، ہماری مسلح افواج کی پھرتی بڑھاتے ہیں اور ملک کو اپنی تقدیر خود بنانے کا اعتماد دیتے ہیں
مسٹر سنگھ نے ہندوستان کے سامنے دہشت گردی سمیت مختلف چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”ہندوستان ایسے خطے میں واقع ہے، جہاں کئی طرح کے چیلنج سامنے آتے ہیں، دہشت گردی، سرحد پار سے شرپسند عناصر کی مدد، سرحدیں بدلنے کی کوششیں، سمندری دباو اور حتیٰ کہ معلوماتی جنگ بھی۔“ یہ مشکل حالات ہیں، جن کے لیے مسلسل چوکسی اور مقصد کی شفافیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
وزیرِ دفاع نے زور دے کر کہا کہ محفوظ ہندوستان کے بغیر ہم ’وکست بھارت‘ نہیں بنا سکتے۔ سشکت بھارت کے بغیر ہم محفوظ ہندوستان نہیں بنا سکتے۔ یہی وہ کڑی ہے، جو ہماری قومی امیدوں کو ایک ساتھ جوڑے رکھتی ہے۔
لیکن بدلتی ہوئی دنیا میں اس سلسلے کو مضبوط رکھنے کے لیے قومی سطح پر ’ریزِیلیئنس‘ یعنی ہر حالت کے مطابق خود کو ڈھالنے اور اس سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوگی۔