واشنگٹن: روس کے ساتھ کئی ماہ سے جنگ لڑنے والے یوکرین کا مطالبہ امریکہ نے بالآخر پورا کر دیا۔ امریکہ نے پہلا F-16 لڑاکا طیارہ یوکرین کے حوالے کر دیا ہے۔ یوکرین کئی ماہ سے روسی میزائل حملوں سے نمٹنے کے لیے اس کا مطالبہ کر رہا تھا۔ ایک امریکی اہلکار نے اس کی تصدیق کی ہے۔ یوکرین کئی ماہ سے اپنے مغربی اتحادیوں سے F-16 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے اپنے خلاف داغے جانے والے میزائلوں سے نمٹنے کے لیے F-16 لڑاکا طیاروں کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ دشمن کے فضائی حملوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مغربی ممالک کو پہلے خدشہ تھا کہ جدید ہتھیاروں کی فراہمی سے جنگ کا دائرہ بڑھ جائے گا اور انہوں نے لڑاکا طیاروں کی فراہمی میں ہچکچاہٹ بھی ظاہر کی تھی۔ امریکہ یوکرین کے پائلٹوں کو ان لڑاکا طیاروں کو اڑانے کی تربیت بھی دے رہا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ پہلے مرحلے میں یوکرین کو کتنے لڑاکا طیارے فراہم کیے گئے یا کن ممالک نے فراہم کیے تھے۔
یوکرین کی حکومت نے بھی لڑاکا طیارے کی وصولی کی تصدیق نہیں کی۔ نیٹو کے ارکان بیلجیم، ڈنمارک، ہالینڈ اور ناروے نے یوکرین کو 60 سے زائد طیارے فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ تاہم یہ تعداد روس کے فضائی بیڑے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ یوکرین کے ایک اہلکار کے مطابق اسے روسی فضائی حملوں کو ناکام بنانے کے لیے کم از کم 130 F-16 لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔