انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکینِ وطن کے لیے ٹرمپ انتظامیہ نے ایک سنہرا موقع پیش کیا ہے۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی (DHS) نے تارکین کی از خود وطن واپسی (Self-Deportation) کے لیے دی جانے والی ترغیبی رقم کو تین گنا بڑھا دیا ہے۔ حکومت کا مقصد ملک بدری کے عمل کو سستا، تیز اور مؤثر بنانا ہے۔
تین ہزار ڈالر کا انعام اور مفت وطن واپسی
ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکینِ وطن کو راغب کرنے کے لیے مالی ترغیبات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ جو تارکینِ وطن اپنی مرضی سے امریکہ چھوڑنے پر آمادہ ہوں گے انہیں تین ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔ پہلے یہ رقم صرف ایک ہزار ڈالر تھی۔ اگر کوئی تارکِ وطن 31 دسمبر2025 تک سی بی پی ون ایپ کے ذریعے اندراج کراتا ہے تو حکومت اس کے اپنے ملک واپس جانے کے لیے مفت ہوائی ٹکٹ کا انتظام کرے گی۔ ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کے باعث عائد ہونے والے بھاری شہری جرمانوں اور سزاؤں کو بھی مکمل طور پر معاف کر دیا جائے گا۔
یہ عمل کیسے کام کرے گا
حکومت نے اسے تیز، مفت اور آسان قرار دیا ہے۔ اس کے لیے تارکینِ وطن کو صرف یہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
- اپنے اسمارٹ فون پر سی بی پی ون ایپ ڈان لوڈ کرنا۔
- اپنی جانکاری جمع کروانا اور خود وطن واپسی کا آپشن منتخب کرنا۔
- اس کے بعد سفر کا مکمل انتظام حکومت کی جانب سے کیا جائے گا۔
آپشن نہ چنا تو دوبارہ کبھی واپسی ممکن نہیں ہوگی
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوئم نے اس منصوبے کو محدود مدت کا موقع قرار دیتے ہوئے سخت وارننگ دی ہے۔ جو لوگ اس منصوبے سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے انہیں تلاش کر کے گرفتار کیا جائے گا اور زبردستی ملک بدر کر دیا جائے گا۔ ایسے افراد پر مستقبل میں کسی بھی وقت امریکہ میں داخلے پر مستقل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
حکومت کو 70 فیصد تک فائدہ ہوگا
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق ایک غیر قانونی تارکِ وطن کو گرفتار کرنے، حراست میں رکھنے اور پھر ملک سے باہر بھیجنے پر اوسطا 17121 ڈالر خرچ آتا ہے۔ ترغیبی رقم دے کر لوگوں کو خود روانہ کرنے سے اس خرچ میں 70 فیصد تک کمی آئے گی، جس سے امریکی ٹیکس دہندگان کا پیسہ بچے گا۔
2026 کے لیے مزید سخت تیاری
اطلاعات کے مطابق جنوری 2026 سے اب تک تقریبا 19 لاکھ افراد رضاکارانہ طور پر امریکہ چھوڑ چکے ہیں، لیکن انتظامیہ یہاں رکنے والی نہیں ہے۔
نئی مالی معاونت
2026 میں مزید سخت مہم چلانے کے لیے اربوں ڈالر کے فنڈ مختص کیے جا رہے ہیں۔
بھرتی اور ٹیکنالوجی
ہزاروں نئے اہلکار بھرتی کیے جا رہے ہیں اور غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی شناخت کے لیے نجی تحقیقاتی اداروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد لی جائے گی۔