National News

عالمی بینک کی سخت وارننگ: سال 2026–27 نیپال کی معیشت پر پڑے گا بھاری ، ملک کو برداشت کرنا پڑے گا۔۔۔

عالمی بینک کی سخت وارننگ: سال 2026–27 نیپال کی معیشت پر پڑے گا بھاری ، ملک کو برداشت کرنا پڑے گا۔۔۔

کھٹمنڈو: عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ ‘نیپال ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ: ریفارمز ٹو ایکسیلیریٹ پبلک انویسٹمنٹ’ میں انتباہ دیا ہے کہ نیپال کی معیشت مالی سال 2025–26 (موجودہ سال) میں کافی سست پڑ سکتی ہے، جس کی بنیادی وجہ حالیہ سیاسی عدم استحکام اور عوامی بے چینی ہے۔ عالمی بینک نے کہا کہ نیپال کی اقتصادی شرحِ نمو 2025–26 میں گھٹ کر 2.1 فیصد رہ جائے گی، جو 2024–25 میں 4.6 فیصد تھی۔ تاہم اگر تعمیرِ نو کے کاموں میں تیزی آتی ہے، تو سال 2026–27 میں یہ شرح 4.7 فیصد تک واپس آ سکتی ہے۔
سیاسی اتھل پتھل سے بگڑی اقتصادی حالت
ستمبر 2025 میں نیپال میں جنریشن زیڈ (Gen-Z) کی قیادت میں ہونے والے وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہروں نے اس وقت کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی حکومت کو گرا دیا تھا۔ ان پرتشدد مظاہروں میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور سرکاری و نجی املاک کو اربوں نیپالی روپے کا نقصان پہنچا۔ اس کے بعد ملک میں سشیلہ کارکی کی قیادت میں ایک غیر سیاسی عبوری حکومت بنی ہے، جسے 5 مارچ 2026 کو انتخابات کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
سیاحت اور خدمات کے شعبے پر گہرا اثر

  • عالمی بینک کے مطابق، نیپال کی معاشی سست روی کا سب سے بڑا اثر خدمات کے شعبے پر پڑے گا۔
  • سیاحت کی صنعت میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد گھٹنے کا امکان ہے۔
  • بیمہ کے شعبے کو بھی املاک کے نقصان کے باعث دھچکا لگے گا۔
  • ان وجوہات سے روزگار، آمدنی اور نجی سرمایہ کاری پر بھی اثر پڑنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
  • غربت کے خاتمے پر بھی اثر
  • عالمی بینک نے کہا کہ تشدد اور تباہی سے غربت کے خاتمے کی کوششوں کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
  • غریبی کی شرح (4.2 امریکی ڈالر فی دن کے معیار پر) 6.2 فیصد سے بڑھ کر 6.6 فیصد تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔

حکومت نے شروع کی تعمیرِ نو کی منصوبہ بندی
نیپال کے وزیر خزانہ رمیشور پرساد کھنال نے بتایا کہ حکومت نے “انٹیگریٹڈ بزنس ریکوری پلان” (Integrated Business Recovery Plan) شروع کیا ہے، جس کے تحت متاثرہ کاروباروں کو گرانٹ، ٹیکس میں رعایت اور آپریشنل مدد دی جائے گی۔ انفراسٹرکچر کی مرمت اور انتخابات کی تیاری کے لیے عوامی وسائل کی دوبارہ تقسیم کی گئی ہے۔ ایک خصوصی “تعمیرِ نو فنڈ” (Reconstruction Fund) بھی قائم کیا گیا ہے، جس سے تباہ شدہ سرکاری اور نجی املاک کی مرمت کی جائے گی۔ کھنال نے کہاان اقدامات کا مقصد نجی شعبے میں دوبارہ اعتماد قائم کرنا اور معیشت کو مستحکم رفتار دینا ہے۔
عالمی بینک کی سفارش
عالمی بینک کے مالدیپ، نیپال اور سری لنکا کے ڈائریکٹر ڈیوڈ سسلین نے کہا کہ نیپال کے لیے عوامی سرمایہ کاری میں تیزی لانا نہایت ضروری ہے تاکہ ترقی، روزگار اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے نیپال کو منصوبہ بندی اور بجٹنگ کے عمل کو مضبوط کرنا، زمین کے حصول اور درختوں کی کٹائی کے طریقہ کار کو آسان بنانا، کیش مینجمنٹ میں کارکردگی لانا اور پروکیورمنٹ قوانین میں ترمیم کر کے منصوبوں کے نفاذ کو تیز کرنا ہوگا۔



Comments


Scroll to Top