سرینگر:پلوامہ حملہ معاملے میں قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے) نے جمعہ کو دو اور افراد کو گرفتار کیا جن میں سے ایک نے آئی ای ڈی بنانے کے لئے کیمیکلوں کی آن لائن خریدار ی کی تھی ۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلعے میں گزشتہ سال اس دہشت پسند انہ حملے میں مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف )کے 40جوان شہید ہو گئے تھے۔
پلوامہ میں 14فروری،2019کو ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری ایک کار سی آر پی ایف کے قافلے میں گھس کر دھماکہ کر ا دیا تھا۔این آئی اے نے سری نگر کے باغ مہتاب علاقے کے وزیر الاسلام (19)اور پلوامہ کے کہریپورا گائوں کے محمد عباس راٹھور(32)کو گرفتار کیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں گرفتار کئے گئے شخص کی تعداد اب پانچ ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے ایک باپ بیٹی اور خودکش حملہ آورکے قریبی کودو دیگر کارروائیوں میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک افسر نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں اسلام نے خلاصہ کیا ہے کہ جیش محمد کے پاکستانی دہشت گردوں کے احکام پر اس نے آئی ای ڈی بنانے کے لئے کیمیکل ، بیٹریاں اور دوسرا سامان خریدنے کے لئے اپنے امیزان آن لائن شاپنگ اکائونٹ کا استعمال کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ پلوامہ حملے کی شازش کے تحت اسلام نے یہ چیزیں آن لائن منگا کر انہیں خود جیش دہشت گردوں تک پہنچایا - افسر نے کہا کہ راتھور بھی جیش کے لئے کام کرتا ہے ۔اس نے خلاصہ کیا ہے کہ جب جیش دہست گرد اور آئی ای ڈی ماہرین محمد عم اپریل مئی ،2018میں کشمیر پہنچا تب اس نے ہی اسے اپنے گھر میں ٹھہرایا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ راٹھور نے پلوامہ حملے سے پہلے کئی بار جیش کے دہشت گردوں ، خود کش حملہ آور عادل احمد ڈار ،سمیر احمد ڈار اور پاکستانی کامران کو بھی اپنے گھر میں ٹھہرایا تھا۔
افسر نے کہا کہ اس نے عادل سمیت جیش دہشت گردوں کو ہکری پورہ میں ملزم طارق احمد شاہ اور اس کی بیٹی ایشا جان کے گھر میں ٹھہرانے میں بھی مدد کی ۔انہوںنے بتایا کہ اسلام اور راٹھور کو سنیچر وار کو جموں میں خصوصی این آئی اے کی عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ معاملے کی جانچ جاری رہے گی ۔ این آئی اے نے پلوامہ حملہ معاملے کی جانچ اپنے ہاتھوں میں لی ۔