National News

خامنہ ای کا تیکھابیان: ٹرمپ کو شو آف کی ضرورت تھی، امریکی حملے کے سامنے نہیں جھکاایران

خامنہ ای کا تیکھابیان: ٹرمپ کو شو آف کی ضرورت تھی، امریکی حملے کے سامنے نہیں جھکاایران

انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کے اس دور میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا لیکن اس کا کوئی ٹھوس اثر نہیں ہوا۔ خامنہ ای نے ڈونالڈ ٹرمپ پر 'شو آف' کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعرات کو ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاٹرمپ نے حملہ اس لیے کیا کہ انہیں دکھاوے کی ضرورت تھی لیکن سچ یہ ہے کہ اس کا ہمارے جوہری پروگرام پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑا۔
یہ بیان امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے حال ہی میں ایران کے تین بڑے جوہری مقامات نتنز، فورڈو اور اصفہان پر فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اگرچہ ٹرمپ نے اسے تاریخ کا سب سے عین مطابق حملہ قرار دیا، خامنہ ای نے اسے پروپیگنڈا اور سیاسی سٹنٹ قرار دیا۔ ایرانی حکومت کے ترجمانوں اور فوجی حکام نے حملے کے بعد کہا کہ کچھ مقامات کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ تمام حساس سہولیات کو بروقت محفوظ بنایا گیا۔ ایران کا ایٹمی پروگرام پہلے کی طرح اسی رفتار سے جاری رہے گا۔ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق، حملوں کی وجہ سے پیداوار چند ہفتوں یا مہینوں کے لیے سست ہو سکتی ہے، لیکن جوہری انفراسٹرکچر برقرار ہے۔
ٹرمپ نے ایران پر حملہ کیوں کیا؟
امریکہ نے ایران پر حملہ اس لیے کیا کہ ٹرمپ کو شو آف کی ضرورت تھی لیکن سچ یہ ہے کہ اس کا ہمارے جوہری پروگرام پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑا۔ جوہری تنصیبات کو نقصان ضرور پہنچا لیکن ارادے نہیں ٹوٹے۔ خامنہ ای امریکی انتخابی سیاست کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ”ٹرمپ نے یہ حملہ کرکے صرف اپنی شبیہ کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے، امریکہ کی ساکھ گر گئی ہے اور اسے دنیا کو دکھانا تھا کہ وہ اب بھی طاقتور ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ٹرمپ یہ دکھانا چاہتے تھے کہ ایران کو جھکایا جا سکتا ہے لیکن خامنہ ای کا بیان عوامی سطح پر اس کوشش کو مسترد کرتا ہے۔ دی اٹلانٹک اور رائٹرز جیسے میڈیا ہاوسز نے اپنے تجزیے میں لکھا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کی ’ریڑھ کی ہڈی‘ ابھی تک برقرار ہے۔ نیویارک پوسٹ کے مطابق ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’فورڈو اب نہیں ہے‘ لیکن اس کے آپریشنل پرزے اب بھی سیٹلائٹ تصاویر میں نظر آرہے ہیں۔ خامنہ ای کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ایران امریکی دباو کے سامنے نہیں جھکے گا۔ یہ تنازع صرف میزائلوں کا نہیں ہے بلکہ سیاسی خود اعتمادی اور عالمی امیج کا بھی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top