Latest News

عجب ہے ، لیکن سچ ہے: 15 ہزار کی اسکوٹی کا کٹا 23 ہزار کا چالان ، جانیں پورا معاملہ

عجب ہے ، لیکن سچ ہے: 15 ہزار کی اسکوٹی کا کٹا 23 ہزار کا چالان ، جانیں پورا معاملہ

ملک میں یکم ستمبر سے ٹرانسپورٹ کے نئے ضابطوں کا نفاذ عمل میں آگیا ہے۔ اب ٹرانسپورٹ )نقل و حمل( کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنا کتنا بھاری پڑ سکتا ہے وہ اس خبر سے سمجھا جا سکتا ہے۔ مشرقی دہلی کی گیتا کالونی میں رہنے والے دنیش مدان نامی شخص کا ٹرانسپورٹ کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے کے نتیجے میں گروگرام میں ضلع عدالت کے پاس چالان کٹا۔ چالان کی رقم جتنی ہے اتنی تو اس کی اسکوٹی کی قیمت بھی نہیں ہے۔

PunjabKesari
گیتا کالونی میں رہنے والے دنیش دہلی سے متصل گروگرام کے گڑگاؤں کورٹ میں کام کرتے ہیں۔وہ کسی چھوٹے سے کام کے لئے اپنی  2015 ماڈل کی اسکوٹی لے کر نکلے تو ٹریفک پولیس کے ہتھے چڑھ گئے۔ وہاں ان کا چالان کٹ گیا۔ مختلف ضابطوں کی خلاف ورزی کے معاملوں میں کل 23 ہزار روپے کا چالان کیا گیا، جبکہ ان کی اسکوٹی کی کل قیمت ہی فی الحال 15 ہزار روپے ہے۔

PunjabKesari
 دنیش دوپہیہ تو چلا رہا تھا مگر اس کے پاس نہ تو لائسنس تھا، نہ ہی گاڑی کے رجسٹریشن کے مصدقہ کاغذات (آر سی)،اور نہ ہی بیمہ کے کاغذات تھے۔ علاوہ ازیں پولیوشن سے متعلق مصدقہ کاغذات بھی نہیں تھے۔ ان تمام پر طرہ یہ کہ دنیش نے ہیلمیٹ بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔
نئے ضابطوں کے مطابق بغیر لائسنس اور آر سی نہ ہونے کے پانچ پانچ ہزار روپے، گاڑی بیمہ نہ ہونے کے دو ہزار اور ماحولیات کے مصدقہ کاغذات نہ ہونے کے 10  ہزارروپے کا چالان کیا گیا ہے۔ بغیر ہیلمیٹ کا چالان ایک ہزار روپے کا ہے اور اس طرح کل 23 ہزار روپے کا چالان ہوا ہے۔


23 ہزار روپے اس وقت ان کے پاس نہیں تھے لہٰذا ان کی گاڑی ٹریفک پولیس نے ضبط کر لی اور معاملہ کورٹ میں پہنچا دیا۔ابھی دنیش اس پس و پیش میں ہیں کہ 15  ہزار روپے کی اسکوٹی کو چھڑانے کے لئے 23 ہزار روپے میں بھریں یا پھر نئی گاڑی ہی خرید لیں۔اس بارے میں وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے۔



Comments


Scroll to Top