لندن: برطانیہ کے چند معروف باورچی جمعرات کو لندن کے سب سے پرانے بھارتی ریستورانوں میں سے ایک ‘ویرسوامی’ کو بچانے کی مہم میں شامل ہوئے۔ اس ریستوراں کے لیز کو لے کر تعطل پیدا ہو گیا ہے جس سے ریجنٹ اسٹریٹ سے اسے ہٹائے جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ‘دی ٹائمز’ میں شائع ایک کھلے خط میں، سائرس ٹوڈیوالا، ریمونڈ بلینک اور مشیل رو جیسے مشہور شیف اور ریستوراں مالکان نے وکٹری ہاوس کے مالک کراون اسٹیٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ ‘ذمہ داری سے کام کریں’۔ وکٹری ہاوس میں اپریل 1926 سے تقریباً 100 برسوں سے یہ ریستوراں قائم ہے۔
گزشتہ گرمیوں میں ‘ویرسوامی’ کے مالک ایم ڈبلیو ایٹ کو مطلع کیا گیا کہ ان کے لیز کی تجدید نہیں کی جائے گی، کیونکہ کراون اسٹیٹ عمارت کی اوپری منزلوں پر موجود دفاتر کے لیے نیچے کی منزل کے استقبالیہ علاقے کو وسیع کرنا چاہتا ہے۔ باورچیوں نے خط میں لکھا، “ایسے ریستوراں کو دفتر میں تبدیل کرنا نامناسب ہوگا۔ اس سے لندن کے ریستوراں منظرنامے اور ہماری سیاحتی معیشت، جو شہر کے منفرد اور متنوع مقامات پر پروان چڑھتی ہے، دونوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔” انہوں نے کہا، “جیسا کہ کراون جانتا ہے، وراثت کو نہ تو منتقل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی تاریخ کو بدلا جا سکتا ہے۔”
ویرسوامی کو زندہ رکھنا کراون کی ذمہ داری کا ایسا عمل ہے جو لندن کو دنیا کے بہترین کھانوں اور سیاحت کے شہروں میں سے ایک کے طور پر شہرت بخشتا ہے۔ کراون اسٹیٹ کی ملکیت برطانیہ کے بادشاہ کے پاس “شاہی حق” کے طور پر ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ بادشاہ اپنے دورِ حکومت میں اس جائیداد کے مالک ہوتے ہیں۔ تاہم یہ ان کی ذاتی ملکیت نہیں ہے۔ اس لیے وہ براہِ راست اس کی جائیدادوں کے انتظام یا فیصلوں میں شامل نہیں ہوتے، اور اس جائیداد سے حاصل ہونے والی آمدنی برطانوی خزانے میں جمع کرائی جاتی ہے۔ رنجیت متھرانی نے کہا ہم نے اسے پروان چڑھایا ہے، سنوارا ہے اور وقت کے ساتھ ہم آہنگ رکھا ہے۔ یہ شاید دنیا کا سب سے پرانا اور اتنے بھرپور تاریخ والا ریستوراں ہے، اور اگر یہ اپنی جگہ کھو دیتا ہے تو یہ ایک المیہ ہوگا۔”
متھرانی ایم ڈبلیو ایٹ گروپ کے تحت اپنی بہنوں نمیتا اور کیمیلیا پنجابی کے ساتھ مل کر لندن میں چٹنی میری اور آمایا جیسے دیگر مقبول بھارتی ریستوراں چلاتے ہیں۔ ویرسوامی کی بنیاد ایڈورڈ پامر اور مغل شہزادی فیضان نسا بیگم نے رکھی تھی۔ پامر جنرل ولیم پامر کے پڑپوتے تھے۔ جنرل ولیم پامر بھارت کے پہلے گورنر جنرل وارن ہیسٹنگز کے فوجی اور ذاتی سیکریٹری تھے۔ ویرسوامی کی لیز اس سال جون کے آخر میں ختم ہو گئی تھی۔ لیکن ایم ڈبلیو ایٹ کی قانونی کارروائی کی وجہ سے اگلے سال عدالت میں سماعت ہونے تک ریستوراں چلتا رہے گا۔