نیشنل ڈیسک: مصر میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے طبی دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ ایک خاتون جب معمول کے حمل کے چیک اپ کے لیے ہسپتال پہنچی، تو جانچ میں معلوم ہوا کہ اس کے رحم میں ایک نہیں، دو نہیں بلکہ نو بچے ایک ساتھ پل رہے ہیں۔ یہ نایاب واقعہ ڈاکٹروں اور لوگوں دونوں کو حیران کر گیا ہے۔
سونوروگرافی میں نظر آئے نو جنین کے تھیلے
معلومات کے مطابق، خاتون معمول کی سونوروگرافی جانچ کے لیے گئی تھی۔ لیکن جب ڈاکٹروں نے الٹراساو¿نڈ کیا، تو انہوں نے رحم میں نو جنین کے تھیلے دیکھے۔ یعنی خاتون نو بچوں کو حمل میں لیے ہوئے تھی۔ ماہرین کے مطابق یہ انتہائی نایاب اور خطرناک معاملہ ہے، کیونکہ ایسی حمل میں ماں اور بچوں دونوں کی جان کو خطرہ رہتا ہے۔
اووری سٹیمولیٹنگ ادویات کے غلط استعمال کی بنی وجہ
ال-عربیہ سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ واقعہ نہایت غیر معمولی ہے اور طبی تاریخ میں ایسی مثالیں انگشت شمار ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق، اس کی بنیادی وجہ اووری سٹیمولیٹنگ (انڈاشے کو تحریک دینے والی) ادویات کا بغیر طبی نگرانی کے استعمال ہے۔ ان ادویات کا مقصد انڈاشے سے ایک سے زیادہ انڈوں کی پیداوار کرنا ہوتا ہے، لیکن اگر انہیں غیر کنٹرول مقدار میں یا ماہر کے مشورہ کے بغیر لیا جائے، تو ایک ساتھ کئی انڈے پیدا ہو جاتے ہیں، جس سے ملٹی پل حمل کی حالت پیدا ہو جاتی ہے۔
ماں اور بچوں دونوں کے لیے خطرہ بڑھ جاتا ہے
ڈاکٹروں نے انتباہ دیا کہ اس طرح کی ہارمونل ادویات کا غلط یا بغیر نگرانی استعمال ماں اور بچوں دونوں کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ ایسی حمل میں خاتون کو حمل میں ذیابیطس، زیادہ خون بہنا، خون کی کمی، جسمانی کمزوری اور پیچیدہ ولادت جیسی سنگین حالتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
IVF میں بھی احتیاط ضروری
کئی معاملات میں ڈاکٹروں نے حاملہ ہونے کے امکان کو بڑھانے کے لیے چار یا پانچ جنین ایک ساتھ منتقل کر دیتے ہیں، جو کہ جدید طبی معیار کے خلاف ہے۔ بین الاقوامی رہنما خطوط کے مطابق، IVF عمل میں ایک یا زیادہ سے زیادہ دو جنین ہی منتقل کرنے کی سفارش کی جاتی ہے تاکہ ماں اور بچے دونوں کی حفاظت یقینی ہوسکے۔