انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ رنگپور ضلع میں 1971 کے آزادی جنگ کے مجاہد 75 سالہ جوگیش چندر رائے اور ان کی بیوی 60 سالہ سورنا رائے کو ان کے گھر میں گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ اتوار کی صبح تقریباً 1 بجے ہوا۔ اتوار کی صبح جب پڑوسیوں اور گھریلو ملازمین نے کافی دیر تک دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کوئی جواب نہ ملا، تو انہیں شک ہوا۔ پڑوسیوں نے سیڑھی لگا کر گھر میں داخل ہوئے ۔ اندر کا منظر ہولناک تھا۔ سورنا رائے کی لاش کچن میں پڑی تھی اور جوگیش چندر رائے کی لاش ڈائننگ روم میں۔
کون تھےجوگیش چندر رائے ؟
- 1971 کی بنگلہ دیش آزادی جنگ میں سرگرم مجاہد
- بعد میں سرکاری پرائمری اسکول کے پرنسپل
- 2017 میں ریٹائر ہوئے
- دونوں شوہر اور بیوی گاوں کے گھر میں اکیلے رہتے تھے
- دونوں بیٹے شووین چندر رائے اور راجیش کھنہ چندر رائے بنگلہ دیش پولیس میں تعینات ہیں (ایک ڈھاکہ، ایک جوی پورہاٹ)
آزادی کے مجاہدین کی تنظیموں اور دیہاتیوں میں گہرا غصہ پایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ”یہ صرف قتل نہیں، بلکہ آزادی جنگ کے ہیروز کی توہین ہےانہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر مجرموں کو فوری گرفتار نہ کیا گیا، تو وہ وسیع پیمانے پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ پولیس کی تفتیش میں معلوم ہوا کہ حملہ تقریباً رات 1 بجے ہوا لیکن ابھی تک نہ کوئی FIR درج ہوئی ہے، نہ کوئی مشتبہ شخص پہچانا گیا۔ پولیس کے مطابق خاندان کا کسی سے کوئی دشمنی یا تنازعہ کا ریکارڈ نہیں ملا۔ برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ نے قتل کی ذمہ داری موجودہ عبوری حکومت اور محمد یونس پر ڈالی ہے۔ سابق وزیر اطلاعات محمد علی عرفات نے کہا کہ ”یونس کے دور حکومت میں آزادی جنگ کے ہیروز پر حملے بڑھ گئے ہیں۔ جماعتِ اسلامی کی حمایت یافتہ حکومت میں آزادی کے مجاہدین کے قتل تک ہو رہے ہیں۔