ڈھاکہ: بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) میں اندرونی تصادم ایک بار پھر تشدد میں تبدیل ہو گیا، جب گازی پور ضلع میں پارٹی کے دو گروہوں کے درمیان تصادم میں کم از کم 10 افراد زخمی ہو گئے۔ یہ تنازعہ گازی پور-1 نشست کے لیے پارٹی کے امیدوار کے انتخاب کو لے کر بھڑکا۔ تشدد اتوار کی شام کالیاکائر اپضلع میں اس وقت شروع ہوا جب پارٹی کے امیدوار مجیب الرحمان کے حامیوں اور نامزدگی سے محروم کیے گئے ایشراق صدیقی سابق بی این پی مستقل کمیٹی کے رکن چوہدری تنویر احمد صدیقی کے بیٹے کے حامیوں کے درمیان ٹکراو¿ ہوا۔
ایشراق صدیقی نے الزام لگایا کہ یہ حملہ زمینی سطح پر عدم اطمینان کو دبانے کی سازش تھا۔ انہوں نے کہاہم پرامن مظاہرہ کر رہے تھے، پھر بھی حملہ کیا گیا۔ کئی لوگوں کو بغیر وجہ گرفتار بھی کیا گیا۔ اس سے پہلے بھی بی این پی میں داخلی تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ پچھلے ماہ فریدپور کے سالتھا اپضلع میں دو گروہوں کی جھڑپ میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پچھلے سال شیخ حسینہ کی منتخب حکومت کو ہٹانے میں بی این پی اور عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کی باہمی سمجھ نے سیاسی تناو¿ کو مزید بڑھا دیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، دونوں فریقین کی جھڑپ کے دوران کئی بی این پی دفاتر اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگائی گئی۔ پولیس نے تصدیق کی کہ دونوں گروہوں کے درمیان حملے اور آگ لگانے کے واقعات ہوئے اور علاقے میں صورتحال کو قابو میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دی بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق، ایشراق صدیقی کے حامی اتوار کی دوپہر نامزدگی کے عمل کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، تبھی مجیب الرحمان کے حامیوں کا ایک گروہ موٹرسائیکلوں پر پہنچا اور حملہ کر دیا۔ زخمی افراد کو شہید تاج الدین احمد میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔