انٹر نیشنل ڈیسک: امریکہ میں مقبول سوشل میڈیا ایپ TikTok پر ممکنہ پابندی سے متعلق جاری غیر یقینی صورتحال اب ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ TikTok پر پابندی نہیں لگائیں گے، کیونکہ امریکہ اور چین کے درمیان معاہدے کی سمت میں مثبت بات چیت ہو چکی ہے۔
شی جن پنگ سے فون پر بات چیت ہوگی
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو چین کے صدر شی جن پنگ سے فون پر بات کریں گے، اور TikTok تنازع سے متعلق معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ یہ بات چیت دونوں ممالک کے درمیان TikTok کی ملکیت، ڈیٹا سیکیورٹی، اور تکنیکی کنٹرول سے متعلق معاملات پر ہو رہی ہے۔
TikTok تنازع کیا ہے؟
TikTok، جو کہ چینی کمپنی ByteDance کی ملکیت ہے، امریکہ میں ڈیٹا سکیورٹی اور قومی سلامتی کے حوالے سے سوالات کی زد میں رہا ہے۔
- امریکی انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ TikTok امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ساتھ شیئر کر سکتا ہے۔
- اسی بنیاد پر پہلے TikTok پر امریکہ میں پابندی لگانے کی بات کی گئی تھی۔
2019 کے بعد سے ہی امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ، ٹیکنالوجی پر کنٹرول اور سائبر سیکیورٹی کو لے کر کشیدگی برقرار ہے۔ TikTok اسی کشیدگی کا حصہ بن گیا۔
معاہدے کے بارے میں کیا کہا گیا؟
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بتایا کہ: "ہم نے معاہدے کا خاکہ تیار کر لیا ہے۔ صدر ٹرمپ اس پر چین کے صدر سے جمعہ کو بات کریں گے۔" CNN کے مطابق، ٹرمپ اور چینی حکام کے درمیان ابتدائی بات چیت مثبت رہی ہے، اور جمعہ کی گفتگو میں TikTok پر حتمی معاہدہ ہو سکتا ہے۔
معاہدے میں کیا شامل ہو سکتا ہے؟
ذرائع کے مطابق، اس معاہدے کے تحت TikTok کو:
- امریکہ میں آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت مل سکتی ہے، بشرطیکہ وہ امریکی قوانین کی پیروی کرے۔
- ڈیٹا سکیورٹی کے سخت اصول نافذ کیے جا سکتے ہیں، جن کے تحت امریکی صارفین کا ڈیٹا صرف امریکہ میں محفوظ کیا جائے گا۔
- ByteDance کو امریکہ میں کوئی پارٹنر منتخب کرنے کی اجازت مل سکتی ہے، جو مقامی سطح پر آپریشن میں مدد کرے گا۔
یہ معاہدہ کیوں اہم ہے؟
چین اور امریکہ دونوں ممالک کے لیے یہ معاہدہ سیاسی اور معاشی لحاظ سے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ امریکہ میں TikTok کے 15 کروڑ سے زائد متحرک صارفین ہیں، جن میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ اسی وجہ سے اسے بین کرنا سیاسی طور پر بھی ایک خطرناک قدم ہوتا۔ وہیں، چین کے لیے بھی یہ معاملہ تکنیکی کمپنیوں کی عالمی ساکھ سے جڑا ہوا ہے۔