National News

دنیا کے سب سے مقبول عوامی نیتا نریندر مود ی

دنیا کے سب سے مقبول عوامی نیتا نریندر مود ی

 دنیا کے سب سے مقبول  عوامی لیڈر ، دور اندیش اور ملک کے کامیاب پردھان منتری  نریندر مودی کا جنم دن ہے۔ تقریبا20سال تک،  پہلے گجرات کے مکھیہ منتری  اور اب ملک کے پردھان منتری  کی شکل میں  بھارتیہ شاسن اتہاس میں سے  سب سے  لمبے  وقت  تک  کام کرنے والے منتخب سربراہ کے طور پر  ہمارے پردھان منتری  دنیا کے واحد ایسے نیتا ہیں۔ جنہوں نے  عام جنتا سے  نہ صرف  سیاسی  رشتہ وکست کیا ہے بلکہ ایک جذباتی تعلق بھی قائم کیا ہے۔  اس لئے   جب مشہور بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کے سروے میں  نریندر مودی کی دنیا کے سب سے مقبول  عوامی  نیتا چنے جاتے ہیں ۔ تو ہم بھارت  واسیوں کو اس پر ذرا بھی حیرانی نہیں ہوتی کیونکہ وہ ہر  ہندوستانی  کے دل میں رچے-بسے ہیں۔ نریندر مودی جی   ملک کے صرف  پردھان منتری  ہی  نہیں  بلکہ وہ  جن ہت میں سماجی  مدعوں کو اٹھانے اور جن سہیوگ سے ہی ان مدعوں کا حل نکالنے والے ایک سماج سدھارک بھی ہیں۔ کھلے میں سوچ سے مکتی، سوچت بھارت  ابھیان  بیٹی بچا-بیٹی پڑھا ،  جل  سنرکشن  اور نمامی گنگے مہم  کی کامیابی اس کی کہانی ہے۔

وہ بچوں کے رہنما ہیں  تو انہیں موٹیویٹ کرنے والے گورو  بھی۔ امتحان پر چرچا پروگرام  میں نہ صرف  بچوں پرسے ذہنی دبا کو کم کیا  بلکہ ان میں آتم وشواس بھی پیدا کیا  اور ملک کیلئے کچھ کر گزرنے کی پریرنا بھی دی۔ وہ اپنے آپ کو پردھان منتری نہیں، پردھان سیوک مانتے ہیں۔  وہ ہمیشہ سماج  کو آگے بڑھنے اور اچھے طرز عمل  اور سنسکار کو اپنانے کیلئے عوام کو پریرت کرتے ہیں۔ وہ راشٹر ہت میں کسی بھی مشکل سے مشکل کام کو کرنے سے  ہچکچاتے نہیں ہیں  بلکہ اس ٹارگیٹ کی حصولیابی کے لئے  جی جان  لگا دیتے ہیں۔ ان کی پوری عوامی زندگی بے داغ اور  بغیر کلنک کے رہی ہے۔ ان کی زندگی ایک  راج رشی  کی  زندگی ہے جو ہمیشہ  سماج کی بہتری اور ملک کے کلیان  کے تئیں مکمل طور پر سمرپت  ہے۔ کیا دیش واسیوں نے کبھی  تصور  بھی کیاتھاکہ بھارت سے  دفعہ 370  ختم  ہو سکتی ہے؟ اس ٹارگیٹ کو حاصل کرنے میں کتنی دہائیاں گزر گئیں ، اپوزیشن  اسے لیکرہم پر طعنے مارتاتھا لیکن 05اگست 2019 کو نریندر مودی  جی کی مضبوط  قوت ارادی سے  دفعہ  370  بھی  ختم  ہوگئی  ۔ا ور حقیقی معنوں میں 'ایک  ملک  ایک آئین' کاقیام  و جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ بنا ۔ اسی طرح آتنک واد پر بھی  ملک کی  سرکار یں کوئی فیصلہ کن فیصلہ نہیں  لے پاتی تھیں ۔

 عام  جنتا کو بھی  لگتاتھا کہ سرکار بس آتنکی حملوں کی مذمت کر کے  اپنا پلہ جھاڑ لیتی ۔ لیکن  سرجیکل سٹرائیک  اور ائر سٹرائیک سے  نریندر مودی نے دنیا کو سخت  پیغام دیتے ہوئے بتایا کہ  بھارت اب بدل گیا ہے ،   اپنی سرحدوں اور اپنے شہریوں کی حفاظت کیلئے  وہ کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے۔   پچھلے7سالوں میں ملک میں  آتنکی  واقعات میں کمی آئی ہے۔  ملک شانتی  اور خوشحالی کے راستے پر  آگے چلتا ہے۔ لال بہادر شاستری جی کے بعد   ہمارے کامیاب پردھان منتری  نریندر مودی واحد  ایک ایسے عوامی نیتا ہیں جن کی ایک پکار پر پورا ملک متحد ہو جاتا ہے۔ کورونا  کال میں ان کے ہر نردیش پر جنتا  نے سو فیصد عمل کیا جس کی وجہ سے ہمیں وقت رہتے کورونا  پربندش  لگانے میں مدد ملی ۔ ان کی ایک پکار پر خوشحال لوگوں نے اپنی سبسڈی چھوڑ دی ، ان کی ایک پکار پر ملک کی عوام نے راشٹر سیوا کیلئے پی ایم کیئر فنڈکو بھردیا۔    ان کی ایک  پکار تمام تنظیمیں کووڈ   متاثرین کی  مدد میں جٹ گئیں  ، ان کی ایک  پکار پر بیٹی بچا - بیٹی پڑھا نے  سماج میں انقلاب  لا دیا ، ان کی ایک  پکار نے سائنسدانوں کو ملک میں ہی  کووڈ کا  ٹیکہ  بنانے کا  منتر دے  دیا اور ان کی ایک  پکار نے دیش واسیوں کے دل سے  ویکسی نیشن کولیکر ساری ہچکچا ہٹ بھی دور کردی۔

2014سے پہلے  سیاسی جماعتوں کے منشور کو عوام  کا ووٹ ہڑپنے کا کاغذ کا ایک پلندہ   بھرسمجھتی تھی   لیکن نریندر مودی کے ملک کے پردھان منتری  بننے کے بعد  جب  وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے منشور پر لکھی   ہر لائن  سرکار   کا فرض  اور ٹارگیٹ بنتی گئی ،  سرکار  چلانے کا سنکلپ سوتر  بنتی  گئی ۔ تب  لوگوں کو سمجھ  میں آیا  کہ  منشور کی   اہمیت کیا ہوتی ہے۔ آج لوگ سمجھنے لگے ہیں کہ  بھاجپا اپنے منشور میں جھوٹے وعدے نہیں کرتی اور جو بھی وعدے کرتی ہے اسے پورا کرتی ہے۔ مودی جی نے  ملک کے سوچنے  کے پیمانے کو اوپر اٹھایاہے۔ انہوں نے ملک کے سیاسی ورک کلچر کو بدل کر رکھ دیا ہے۔  پہلے   سیاست  کو ذات پرستی ، پریوار پرستی اور تشٹی کرن  کے دانوں نے  جکڑ  لیاتھا جس کی وجہ سے  راج نیتی  لفظ  داغدار ہو رہا تھا۔ آج  مودی  جی کی قیادت میں ذات پات ،  پریوار واد اور تشٹی کرن کی سیاست  کی جگہ  وکاس واد  کی  سیاسی سنسکرتی پرتشٹھت ہوئی  ہے جس نے پورے  ملک کی سیاست کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
جگت پرکاش نڈا ( قومی صدر بھارتی جنتا پارٹی)
 



Comments


Scroll to Top