ممبئی :گیٹ وے آف انڈیاپر احتجاجی ریلی کے دوران 'فری کشمیر 'والے متنازعہ پوسٹر کے ساتھ مظاہرہ کرنے والی لڑکی نے کہا کہ وہ محض مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لگی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ساتھ ہی اس نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے کو زیادہ سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔
بتادیں کہ جے این یو کے احاطے میں اتوار کی رات کو ہوئے تشدد کے خلاف پیر کو احتجاجی مظاہرے کے دوران گیٹ وے آف انڈیا پر ایک مہک پربھوس نامی لڑکی نے ' فری کشمیر' والے پیغام کا پوسٹر لیا ہوا تھا جس کے بعد وہ سرخیوں میں آ گئی۔اس کیس کے تنازعہ کی شکل لینے اور حکمران اور اپوزیشن کے رہنماؤ ں کے درمیان سیاسی جنگ شروع ہونے کے بعد مہک پربھوں نے معافی مانگ لی ہے ،جبکہ مہاراشٹر حکومت نے اس کے پس منظر کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مہک نے کہاکہ ' اس کے اثر کو اور اس کی وجہ سے ہوئے تنازعہ کو نہیں سمجھ پانے کی اگر مجھ سے بھول ہوئی تو میں معافی مانگتی ہوں۔میں ایک فنکار ہوں جو انسانی ہمدردی پر یقین رکھتی ہے۔محبت کی طاقت کی نفرت پر فتح ہونی چاہئے۔ بہت سے طالب علموں، عام شہریوں اور کارکنوں نے جنوبی ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا پر ہوئے مظاہرے میںحصہ لیا تھا۔
اس واقعہ کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی ، جس میں ممبئی کی رہنے والی پربھوس نے کہا کہ پوسٹر کے ذریعے وہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالنے کی کوشش کر رہی تھی جہاں پانچ اگست کو اس کا خصوصی درجہ منسوخ کئے جانے کے بعد سے مواصلات کے تمام ذرائع پر پابندی عائد تھی ۔