National News

سرحد پر خونریزی کے بعد امن کی راہ، تھائی لینڈ-کمبوڈیا دوبارہ مذاکرات کی میز پر

سرحد پر خونریزی کے بعد امن کی راہ، تھائی لینڈ-کمبوڈیا دوبارہ مذاکرات کی میز پر

انٹرنیشنل ڈیسک: تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ سیہاسک فوانگ کیٹ کے او نے پیر کے روز کہا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا اس ہفتے کے آخر میں اپنی سرحد پر زیادہ پائیدار جنگ بندی کی جانب کام کرنے کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کریں گے۔ سیہاسک فواںگ کیٹ کے او نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پیش رفت وسیع دوطرفہ بات چیت پر منحصر ہے، نہ کہ تنازعہ کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے والے عوامی بیانات پر۔ انہوں نے پیر کو کوالالمپور، ملیشیا میں منعقدہ آسیان وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے بعد کہا کہ اکتوبر میں کیا گیا مسلح تنازعہ ختم کرنے کا معاہدہ جلد بازی میں کیا گیا تھا تاکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس کے گواہ بن سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں مسلح تنازعہ ختم کرنے کے لیے ایسے کافی تفصیلات نہیں تھیں، جس سے یہ معاہدہ پائیدار ہو سکے۔ سیہاسک نے بحران ختم کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے منعقدہ میٹنگ کے بعد کہا کہ اگرچہ کمبوڈیا نے عوامی طور پر کہا ہے کہ وہ بغیر شرائط جنگ بندی کے لیے تیار ہے، لیکن بنکاک کو کبھی کوئی براہِ راست پیشکش موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ کا ماننا ہے کہ ایسے بیانات مسئلے کا حل کرنے کے بجائے بین الاقوامی دباو بڑھانے کے مقصد کے لیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ سرحدی کمیٹی بدھ کو ایک پائیدار جنگ بندی کی جانب مفصل اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اجلاس کرے گی۔ سیہاسک نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، “اس بار، آئیے تفصیلات پر تفصیل سے بات کریں اور یقینی بنائیں کہ جنگ بندی زمینی صورتحال کی عکاسی کرے، واقعی قائم رہے اور دونوں فریق جنگ بندی کا پوری طرح احترام کریں۔
یہ تنازعہ دو ہفتے قبل مہلک جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان تازہ لڑائی نے جولائی میں پانچ دن تک جاری تنازعے کو ختم کرنے والی اس جنگ بندی کو متاثر کیا، جسے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دباو میں ملیشیا نے ثالثی کے ذریعے کرایا تھا۔ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر تھائی لینڈ اور کمبوڈیا متفق نہ ہوئے تو وہ تجارتی خصوصی مراعات روک دیں گے۔ ٹرمپ کی موجودگی میں اکتوبر میں ملیشیا میں منعقدہ علاقائی سربراہی اجلاس میں جنگ بندی کو مزید تفصیل سے رسمی شکل دی گئی۔ ان جھڑپوں نے بین الاقوامی سطح پر تشویش بڑھا دی ہے۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ نے دونوں ممالک سے دشمنی ختم کرنے، بھاری ہتھیار ہٹانے اور کوالالمپور امن معاہدوں کو نافذ کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ لڑائی مشترکہ سرحد پر متنازعہ علاقوں کے بارے میں ہے۔ حالیہ جھڑپیں آٹھ دسمبر سے شروع ہوئی ہیں، جن میں فضائی حملے اور راکٹ داغے گئے۔
                
 



Comments


Scroll to Top