National News

ٹیکساس یرغمالی کیس نے ثابت کیا کہ پاکستان ہی دہشت گردی کاسرپرست ہے

ٹیکساس یرغمالی کیس نے ثابت کیا کہ پاکستان ہی دہشت گردی کاسرپرست ہے

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے شہر ٹیکساس میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر یرغمالی کے واقعے نے ایک بار پاکستان کا دہشت گرد چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ اس واقعے نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا اصل سرپرست اور دہشت گردوں کی یقینی پناہ گاہ ہے۔ ہفتے کے روز، محمد صدیقی کے نام سے پہچانے گئے ایک مسلح شخص ٹیکساس میں یہودیوں کی عبادت گاہ میں داخل ہوا اور القاعدہ کی پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے چار افراد کو یرغمال بنا لیا۔

PunjabKesari
اس کیس سے نہ صرف عافیہ صدیقی منظر عام پر آئی بلکہ اس نے اس بات کا پختہ ثبوت بھی دیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کتنی گہری ہو چکی ہے۔ یرغمال بنائے گئے شخص کو سیکورٹی فورسز نے ڈھیر کر دیا۔ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن(ایف بی آئی) نے مشتبہ شخص کی شناخت 44 سالہ برطانوی شہری ملک فیصل اکرم کے نام سے کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ دو ہفتے قبل امریکہ آیا تھا۔ اکرم کے بھائی نے دعوی ٰکیا کہ وہ ذہنی مریض ہے۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے کے باوجود وہ امریکہ میں کیسے داخل ہوا۔ ساتھ ہی اس معاملے میں دو نابالغوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

PunjabKesari
اکرم پاکستانی سائنسدان عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ پاکستانی سائنسدان سے دہشت گرد بنی عافیہ صدیقی کو افغان حراست میں رہتے ہوئے امریکی فوجی افسران کو قتل کرنے کی کوشش کا مجرم پایا گیا۔ عافیہ اس وقت ٹیکساس کی فیڈرل جیل میں قید ہے۔ اس سے قبل اکرم کو اپنی 'بہن' سے بات کرنے کے لیے کہتے ہوئے سنا گیا تھا، جس سے یہ قیاس آرائیاں ہوئیں کہ وہ عافیہ کا بھائی محمد صدیقی ہو سکتا ہے۔ تاہم عافیہ کے وکیل اور اس کے حقیقی بھائی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ ایف بی آئی ڈلاس نے اس معاملے میں ایک بیان جاری کیا جس میں یرغمال بنانے والے کی شناخت ظاہر کی گئی۔ بیان میں، انہوں نے کہا،ایف بی آئی ڈلاس فیلڈ آفس کے انچارج میتھیو ڈی سارنو نے آج تصدیق کی کہ ٹیکساس میں یرغمال بنانے والے کی شناخت ملک فیصل اکرم (44) کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ برطانوی شہری ہے۔

PunjabKesari
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایویڈنس ریسپانس ٹیم (ERT) عبادت گاہ میں شواہد پر کارروائی جاری رکھے گی۔ ایف بی آئی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس بات کے کوئی اشارے نہیں ملے کہ اس واقعے میں کوئی اور ملوث ہے، تاہم اس واقعے سے پاکستان کا ممکنہ مقصد ظاہر ہوتا ہے۔ اکرم کے بھائی گلبر اکرم نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام شیئر کیا، جس میں انکشاف کیا گیا کہ وہ ایف بی آئی کے ساتھ کام کر رہے تھے اور تعطل کے دوران اپنے بھائی سے رابطے میں تھے۔ اس نے معافی مانگی اور ملک کے اعمال کے لیے ذہنی صحت کے مسائل کو مورد الزام ٹھہرایا۔ بلیک برن مسلم کمیونٹی نے یرغمال بنانے والے کی شناخت کے بارے میں جاننے کے بعد اپنے فیس بک پیج پر ایک بیان جاری کیا۔

PunjabKesari
اس میں انہوں نے اکرم کے 'جنت میں اعلی مقام' کے لیے دعا کی۔ اب یہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا کہ فیصل اکرم افسوس کے ساتھ اس عارضی دنیا سے رخصت ہو کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ وہ محمد ملک اکرم کے بیٹے اور گلبر، ملک ناصر، یاسر اور گلزمیر اکرم کے بھائی تھے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ملک فیصل اکرم نے لوگوں کو یرغمال بنایا اور اس واقعے کو سوشل میڈیا پر لائیو سٹریم بھی کیا، جس میں ملزم صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سنا گیا، جسے افغانستان میں امریکی فوج کے افسران کے قتل کی کوشش میں سزا سنائی گئی ہے۔



Comments


Scroll to Top