بنگالی اداکارہ اور ترنمول کانگرس (ٹی ایم سی ) کی سے رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں کے درگا پوجا کرنے پر ہنگامہ جاری ہے۔ایک طرف جہاں مولویوں نے اسے اسلام کے خلاف بتا کر فتوی جاری کیا وہیں نصرت کو اس کے لئے سوشل میڈیا پر ٹرول بھی کیا گیا۔جبکہ، بہت سے لوگ ان کی حمایت میں بھی اترے۔ نصرت کے خلاف مولویوں کے فتوے پر چراغ پا ہوئی بنگلہ دیش کی مصنفہ تسلیمہ نسرین نے ٹویٹ کر کئی سوال داغے ہیں۔انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے حجاب پہننے کو لے کر بھی اعتراض کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک غیر مسلم ممتا بنرجی حجاب پہنتی ہیں تو مولانا خوش ہوتے ہیں لیکن جب ایک مسلمان نصرت جہاں پوجا میں شامل ہوتی ہیں تو انہیں دقت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے حجاب پہن کراللہ کی عبادت کرنے سے خوش مسلم مذہبی رہنما اسے ان کا سیکولر قدم قرار دیتے ہیں۔لیکن جب ایک غیر ہندو نصرت جہاں ایک ہندو کی طرح پوجا میں حصہ لیتی ہیں اور رقص کرتی ہیں تو اس سے مولانا ناراض ہو جاتے ہیں اور اسے غیر اسلامی بتا دیتے ہیں۔
بتا دیں کہ دیوبندی علما ء نے بنگالی اداکارہ رہنما نصرت جہاں کے نام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہندوتو اپنا چکی ہیں تو پھر انہیں نام بھی تبدیل کر لینا چاہئے۔مسلم نام کے ساتھ وہ اسلام کی توہین کر رہی ہیں۔ کیونکہ اسلام میں یہ سب حرام ہے ۔
غور طلب ہے کہ نصرت جہاں نے ہندو رسم و رواج کے ساتھ حال ہی میں بزنس مین کھل جین سے شادی کی تھی۔درگا اشٹمی پر نصرت اپنے شوہر کے ساتھ درگا پوجا میں شامل ہوئیں۔نوراتری کے دوران رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے سوشل میڈیا پر اپنی کچھ تصاویر اور ویڈیو شیئر کیں جس میں وہ درگا پوجا کے موقع پر شوہر نکھل کے ساتھ روایتی لباس میں پوجا ارچنا کرتی نظر آئیں۔ اس کے بعد سے وہ لوگوں کے نشانے پر ہے۔