نیشنل ڈیسک: نادر گاؤں میں دلت کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے اسلام قبول کر لینے کی بات کہی ہے۔ان میں کئی لوگ ان خاندانوں سے ہیں جن کی 17 ارکان کی حال ہی میں ایک دیوار گرنے کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔دلتوں نے کہا ہے کہ وہ پانچ جنوری کو اسلام قبول کر لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ وہ تامل پلگل کاچی (ٹی پی کے ) کے رکن ہیں اور نادر گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ٹی پی کے ذرائع نے بتایا کہ مذہب اسلام قبول کرنے کا فیصلہ میٹپ لائم میں پارٹی کی ایک میٹنگ میں لیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ کہ 2000 سے زیادہ دلتوں نے اسلام قبول لینے کی خواہش ظاہر کی ہے،ان لوگوں میں سے بہت سے دیوار گرنے کے واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین ہیں، یہ فیصلہ مالک مکان کے خلاف ایس سی / ایس ٹی ( انسدادظلم )ایکٹ کے تحت مبینہ طور پر کارروائی نہیں ہونے کے بعد لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر انتظامیہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے۔
بتادیں کہ حال ہی میں نادر گاؤں میں دیوار گرنے کے واقعہ میں 17 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔پارٹی نے بتایا کہ اس کی تعمیر مالک مکان نے کرائی تھی اور اس دیوار کو سہارا دینے کے لئے کوئی ستون بھی نہیں تھا۔پارٹی کا الزام ہے کہ اس دیوار کی تعمیر دلتوں کو اپنے گھر سے دور رکھنے کے ارادے سے کی گئی تھی ۔