نئی دہلی: سپر اسٹار رجنی کانت نے آخر کار اپنی مستقبل کی سیاست کے پتے کھولتے ہوئے واضح کیا کہ تمل ناڈو کا وزیر اعلیٰ بننے کی ان کی خواہش کبھی نہیں تھی اور سیاست کی ان کی منصوبہ بندی میں ممکنہ پارٹی اور اس کی قیادت والی ممکنہ حکومت کے مختلف اہم ہوں گے۔اداکار نے 31 دسمبر 2017 کو سیاست میں آنے کا اعلان کرنے کے بعد، اپنی پہلی سرکاری پریس مذاکرات میں یہ بھی کہا کہ ان کا منصوبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ کے طور پر کسی پڑھے لکھے نوجوان کو مقرر کیا جائے جو رحم دل ہو اور جس میںخود اعتمادی ہو۔
رجنی کانت نے کہا کہ پارٹی اور حکومت کے لئے دو الگ - الگ قیادت نظام سے پارٹی کے اہم مسائل کو اٹھانے کے لئے 'اپوزیشن ' کے طور پر کام کرے گی اور اگر حکومت کارکردگی میں ناکام رہتی ہے تو وہ حکومت کے سربراہ کو 'ہٹانے میں سنکوچ' نہیں کرے گا۔ان کی ممکنہ پارٹی کی توجہ کافی تعداد میں 45 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو شامل کرنے پر ہے ۔اس کے علاوہ ریٹائرڈ ججوں، آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسروں سمیت دیگر کو شامل کرنے کی ہے۔
69 سالہ اداکار نے کہا کہ ' میں نے خود ان سے رابطہ کر کے انہیں مدعو کروں گا،توقعات کے برعکس، انہوں نے اپنی پارٹی بنانے کو لے کر کوئی ٹھوس بیان نہیں دیا، لیکن نوجوانوں کی تحریک کا اعلان کیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر سیاست میں داخل ہوں گے ۔