انٹرنیشنل ڈیسک: اتر پردیش کے تاریخی شہر ایودھیا میں کوریا کی ملکہ ہیو ہوانگ- اوک کے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی، جس نے ہندوستان اور جنوبی کوریا کے درمیان تقریبا ًدو ہزار سال پرانے ثقافتی تعلقات کو ایک بار پھر عالمی سطح پر نمایاں کر دیا ہے۔ مؤرخین کے مطابق ملکہ ہیو ہوانگ اوک کی پیدائش ایودھیا میں ہوئی تھی۔ ہندوستان میں انہیں شہزادی سوری رتنا کے نام سے جانا جاتا تھا۔ عیسوی سن 48 کے آس پاس انہوں نے سمندری راستے سے کوریا کا سفر کیا اور وہاں بادشاہ سورو سے شادی کی، جو کوریا کی قدیم گیا سلطنت کے بانی تھے۔
A bronze statue of Korean queen Heo Hwang-ok has been unveiled in city of her birth Ayodhya.
Princess Suriratna travelled by boat around 48 AD to marry King Suro, founder of Korea's Gaya kingdom.
She is credited with bringing Indian culture and Buddhism, and today millions of… pic.twitter.com/lB8cgqxUqe
— News Arena India (@NewsArenaIndia) December 25, 2025
ملکہ ہیو ہوانگ - اوک کو کوریا میں ہندوستانی ثقافت، اقدار اور بدھ مت کے افکار کے فروغ کا سہرا دیا جاتا ہے۔ آج بھی کوریا کے کراک (Karak) قبیلے سے وابستہ لاکھوں افراد اپنی نسل کو ان سے جوڑتے ہیں۔ ایودھیا میں مجسمے کی نقاب کشائی محض ایک یادگار نہیں بلکہ ہندوستان اور کوریا کے تاریخی، ثقافتی اور جذباتی تعلقات کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان سافٹ پاور، ثقافتی سفارت کاری اور تہذیبی مکالمے کو مزید مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔